24 مارچ ، 2022
وفاقی وزیر علی زیدی نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے براڈ شیٹ کے سی ای او کاوے موسوی سے موصول ہونے والی معلومات کو ’متعلقہ حکام‘ تک پہنچایا اور اس معاملے میں ان کا مزید کوئی کردار نہیں تھا۔
ایک خصوصی انٹرویو میں براڈ شیٹ کے سی ای او نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر عائد کرپشن کے تمام الزامات واپس لیتے ہوئے معافی مانگی اور کہا کہ انہیں قومی احتساب بیورو کی جانب سے نواز شریف کے خلاف اسکینڈل کا حصہ بننے پر افسوس ہے۔
کاوے موسوی نے انکشاف کیا کہ وہ کرپشن کے تمام الزامات واپس لے رہے ہیں اور یہ کہ وہ ایک وزیر کے ذریعے وزیراعظم عمران خان سے رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں وزراء شہزاد اکبر اور علی زیدی تھے۔ کاوے موسوی نے کہا کہ وہ وفاقی وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ، علی زیدی سے اسکائپ اور واٹس ایپ کے ذریعے رابطے میں ہیں اور انہیں بتایا ہے کہ وہ وزیراعظم عمران خان کے مینڈیٹ کے تحت ان سے بات کر رہے ہیں۔
علی زیدی نے جنگ کو تصدیق کی کہ وہ موسوی کے ساتھ رابطے میں ہیں لیکن انہوں نے اس بات کا جواب نہیں دیا کہ ان کی بات چیت کے دوران کیا گفتگو ہوئی۔
تاہم علی زیدی نے کاوے موسوی کے اس دعوے کی تائید کی کہ انہوں نے ان کے ساتھ اہم معلومات شیئر کی ہیں۔
علی زیدی نے کہا کہ میں نے تمام معلومات متعلقہ حکام تک پہنچا دی ہیں، بس اتنا ہی ہے۔
15 جنوری 2021 کو وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ وہ موسوی سے رابطہ کریں گے۔
وزیراعظم نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ہم براڈ شیٹ کے سی ای او سے رابطہ کرنے جا رہے ہیں اور ان سے درخواست کریں گے کہ وہ ہمارے ساتھ مکمل تفصیلات شیئر کریں، حکومت ان سے تفصیلی معلومات حاصل کرے گی، ابھی تک یہ معاملہ صرف میڈیا میں ہے لیکن ہم ان سے مکمل تفصیلات طلب کریں گے تاکہ ہم باضابطہ طور پر حقائق جان سکیں۔