Time 29 مارچ ، 2022
پاکستان

تحریک عدم اعتماد: حکومت 171 اپوزیشن 170 کے ہندسے کے قریب، کون فاتح ہوگا؟

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جاچکی ہے اور اب اس پرووٹنگ باقی ہے،جب کہ سیاسی صورت حال لمحہ بہ لمحہ بدل رہی ہے، حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے نمبرزگیم میں سبقت حاصل کرنے کے لیے بھرپور کوشش کی جارہی ہے۔

اب اسمبلی کا اجلاس 31 مارچ کو ہوگا، آئین کے تحت رائے شماری ،تحریک پیش ہونےکے تین دن بعد اور 7 دن سے پہلےکرانا ضروری ہے۔

ایک روز  قبل جمہوری وطن پارٹی کے رہنما اور  رکن قومی اسمبلی شاہ زین بگٹی نے وزیراعظم کے معاون خصوصی کے عہدے سے استعفیٰ دیتے ہوئے حکومت سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔

پیر کو ایک اور حکومتی اتحادی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی کے 5 میں سے 4 اراکین نے حکومت کا ساتھ چھوڑتے ہوئے عدم اعتماد میں اپوزیشن کی حمایت کا اعلان کیا۔

اس کے علاوہ  متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان سے بھی حکومت اور  اپوزیشن اتحاد کے رابطے جاری ہیں اور دونوں اسے منانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے اپوزیشن کو 172 ارکان کی حمایت درکار

29 مارچ 2022 تک کے اعداد و شمار کے مطابق سیاسی میدان میں صورت حال کافی دلچسپ ہوچکی ہے، اس حوالے سے جائزہ لیتے ہیں کہ اسمبلی میں نمبرزگیم کی موجودہ صورت حال کیا ہے؟

عدم اعتماد کی تحریک کی کامیابی کے لیے اپوزیشن کو کم از کم 172 ارکان اسمبلی کے ووٹ درکار ہیں۔

حکومت کے حامیوں کی تعداد

حکومتی ارکان کی بات کی جائے تو اس وقت تحریک انصاف کے کل 155 ارکان ہیں جب کہ اتحادی جماعت متحدہ قومی مومنٹ کے7، ق لیگ کے 4، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے 3 اور عوامی مسلم لیگ اور  بلوچستان عوامی پارٹی کا ایک ایک رکن اب تک حکومت کے ساتھ ہے، اس طرح یہ تعداد 171 بنتی ہے۔

نوٹ: 171 کی یہ تعداد منحرف ارکان کو ملا کر بنتی ہے۔ اس کے علاوہ ق لیگ اور ایم کیو ایم بھی ابھی تذبذب کا شکار  ہیں۔

اپوزیشن اتحاد کی تعداد

دوسری جانب اپوزیشن کے پاس مسلم لیگ ن کے 84، پیپلز پارٹی کے 56، متحدہ مجلس عمل کے 14، بلوچستان عوامی پارٹی کے 4، بلوچستان نیشنل پارٹی کے 4، عوامی نیشنل پارٹی اور جمہوری وطن پارٹی کا ایک ایک رکن موجود ہے جب کہ 4 آزاد امیدوار اور اپوزیشن بینچ پر موجود جماعت اسلامی کا ایک رکن  بھی شامل کرلیا جائے تو  یہ تعداد 169 بنتی ہے۔

مسلم لیگ ق کے ایک رکن طارق بشیر چیمہ نے بھی تحریک عدم اعتماد کے حق میں ووٹ دینے کا اعلان کیا ہے، اس صورت میں اپوزیشن کے پاس 170 ارکان بنتے ہیں۔

تحریک انصاف کے 13 اراکین اعلانیہ منحرف ہوچکے ہیں اگر ان کا ووٹ بھی اپوزیشن کے حق میں گِن لیا جائے تو اپوزیشن باآسانی تحریک عدم اعتماد کامیاب کرانے میں کامیاب ہوجائے گی تاہم جس طرح صورت حال تبدیل ہورہی ہے ایسی صورت میں آخری لمحے تک کچھ نہیں کہا جاسکتا۔


مزید خبریں :