07 اپریل ، 2022
لاہور میں پنجاب اسمبلی کے اطراف میں امن و امان کی ذمہ داری رینجرز کو سونپ دی گئی ہے۔
رینجرز کی تعیناتی کا فیصلہ ڈپٹی کمشنر لاہور کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کےاجلاس میں کیا گیا، اس حوالے سے نوٹی فکیشن بھی جاری ہوگیا ہے جس کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اطراف میں 500 میٹر فاصلے تک دفعہ 144 بھی لگادی گئی ہے۔
نوٹی فکیشن کےمطابق پنجاب اسمبلی کے اطراف میں رینجرز کی تعیناتی 15 دن کے لیے ہوگی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے سیشن کے حوالے سے سیاسی پارٹیوں میں جبکہ اسپیکراورڈپٹی اسپیکر کے اختیارات کا بھی تنازع چل رہا ہے ۔
نوٹی فکیشن کےمطابق اسمبلی کےراستے میں ممبران اسمبلی کوبھی روکے جانے کا امکان ہے ۔
خیال رہے کہ منگل کو ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری نے پہلے 6 اپریل کو ہونے والا اجلاس 16 اپریل کو بلانے کا اعلامیہ جاری کیا اور پھر رات دیر گئے اجلاس کی تاریخ دوبارہ تبدیل کرتے ہوئے 6 اپریل کی۔
مسلم لیگ ق نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے اجلاس 6 اپریل کو بلانے کا فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا تھا۔
دوسری جانب حکومت نے اپنے ہی ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی اور ساتھ ہی پنجاب اسمبلی کے دروازے بند کردیے۔