10 اپریل ، 2022
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے فوکل پرسن ارسلان خالد کے گھر پر چھاپہ پڑنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ٹوئٹر پر پی ٹی آئی کے آفیشیل اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی ٹوئٹ میں ارسلان خالد کے گھر چھاپے سے متعلق اطلاع دی گئی، ساتھ ہی وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے معاملے کی تحقیقات کی بھی درخواست کی گئی۔
پی ٹی آئی اکاؤنٹ سے کی گئی ٹوئٹ میں درج تھا کہ’ سابق وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا ارسلان خالد کے گھر پر چھاپہ مارا گیا ہے اور اہلخانہ سے تمام موبائل فون چھین لیے گئے ہیں‘۔
ٹوئٹ میں ارسلان خالد کی حمایت میں مزید درج تھا کہ انھوں نے سوشل میڈیا پر کسی کو گالی نہیں دی نہ ہی کسی ادارے پر حملہ کیا۔
ڈاکٹر ارسلان نے حال ہی میں ڈیجیٹل میڈیا پر بطور وزیراعظم فوکل پرسن اپنی ذمہ داریاں نبھائیں تھی، پی ٹی آئی کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق، اس سے قبل وہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا کے سیکرٹری تھے۔
ارسلان خالد نے عام انتخابات 2018 کی ڈیجیٹل میڈیا مہم سمیت متعدد تاریخی واقعات کے لیے پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا مہم کی قیادت کی ۔
ارسلان خالد کے گھر چھاپے پر پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے بھی رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے غم و غصے کا اظہار کیا گیا ہے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان کے سابق معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے اپنی ٹوئٹ میں بغیر کسی کو مخاطب کیے لکھا کہ ’صرف آپکو یہ بتانا ہے کہ ارسلان خالد محب وطن ہے اور اس نے اسی وطن میں رہنا ہے، ہمیں امید تھی آپ یہ کریں گے اس لیے کل رات ہی میں نے اس سے بات کر کے اسے اس کے گھر سے کسی اور جگہ بھیج دیا تھاجو لیپ ٹاپ اور موبائل آپ لے کر گئے ہیں اس میں سوائے پروفیشنل کاموں کے اور کچھ نہیں شکریہ‘۔
سابق وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے لکھا کہ ارسلان خالد کے گھر چھاپہ انتہائی قابل مذمت ہے، ارسلان جیسے نوجوان ڈاکٹر ارسلان قوم کا اثاثہ ہں۔