پاکستان میں رواں برس آم کم رسیلے اور سائز میں چھوٹے ہونے کا امکان

اپریل میں آم افزائش کے عمل سے گزرتا ہے لیکن گرمی کی شدید لہرآم کی فصل کو متاثر کرسکتی ہے: ماہرین موسمیات— فوٹو: فائل
اپریل میں آم افزائش کے عمل سے گزرتا ہے لیکن گرمی کی شدید لہرآم کی فصل کو متاثر کرسکتی ہے: ماہرین موسمیات— فوٹو: فائل

کراچی: ماہرین موسمیات نے پاکستان میں شدید گرمی کی وجہ سے فصلیں متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر  کیا ہے۔

ماہرین موسمیات کا کہنا ہےکہ مارچ کے بعد اب اپریل میں بھی پاکستان شدید گرمی کی لپیٹ میں رہا اور گرمی میں اضافے سے فصلیں متاثر ہونےکا خدشہ  ہے۔

ماہرین موسمیات کے مطابق اپریل میں آم افزائش کے عمل سے گزرتا ہے لیکن گرمی کی شدید لہرآم کی فصل کو متاثر کرسکتی ہے، فصل وقت سے پہلے تیار ہوسکتی ہے اور زائد درجہ حرارت سے آم جلد پک جائیں گے، جلدی پکنے کی وجہ سے آم زیادہ رسیلے نہیں ہوں گے جب کہ وقت سے پہلے آم تیار ہونے سے سائز بھی کم ہوسکتا ہے ۔

ماہرین موسمیات کا  بتانا ہے  کہ زمین ماحولیاتی تبدیلی کے دوسرے دور میں داخل ہوچکی ہے، 1980 کے بعد دنیا کا درجہ حرارت بڑھنا شروع ہوا جب کہ 2020 کے بعد سے موسمیاتی تبدیلی میں مزید شدت آئی۔

ماہرین موسمیات کے مطابق درجہ حرارت 6 سے 7 ڈگری معمول سے زائد ریکارڈ کیے گئے، رواں سال مون سون معمول کے مطابق ہوگا  جب کہ درجہ حرارت بڑھا تو مون سون کی بارشوں میں بھی شدت آسکتی ہے۔

مزید خبریں :