ایپل کا لاپروا ڈرائیورز کے تحفظ کے لیے نئے فیچر پر غور

ایک نئے پیٹنٹ میں ایپل کے نئے مجوزہ فیچر کا انکشاف ہوا / فوٹو بشکریہ ایپل
ایک نئے پیٹنٹ میں ایپل کے نئے مجوزہ فیچر کا انکشاف ہوا / فوٹو بشکریہ ایپل

ایپل کے آئی فونز بہت جلدلوگوں کی جانیں ٹریفک حادثات سے تحفظ فراہم کرکے بچائیں گے۔

اس مقصد کے لیے ایپل کی جانب سے ایک نئے فیچر کو آئی فونز اور ایپل واچ کا حصہ بنایا جارہا ہے جو الکحل کے استعمال کے بعد لوگوں کو گاڑی چلانے نہیں دے گا۔

ایپل نے جولائی 2020 میں ڈیجیٹل کار کیز کو متعارف کرایا تھا جو گاڑی کو آئی فون یا ایپل واچ سے ان لاک کرنے، انجن اسٹارٹ کرنے جیسی سہولت فراہم کرتی ہے۔

اب ایک نئے پیٹنٹ سے انکشاف ہوا ہے کہ ایپل کی جانب سے کار کیز فیچر کو بریتھ لائزر فیچر متعارف کراکے مزید بہتر بنانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

یہ نیا فیچر الکحل یا شراب نوشی کے بعد لوگوں کو ڈرائیونگ سے روکنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے ۔

اس فیچر کے تحت اگر کسی صارف کے خون میں الکحل کی زیادہ مقدار کو فون یا واچ نے شناخت کیا تو وہ گاڑی کو لاک کردے گا تاکہ صارف اندر داخل ہی نہ ہوسکے۔

اس سے قبل 2021 کے شروع میں ایک پیٹنٹ کی تفصیلات سامنے آئی تھیں جس میں بتایا گیا تھا کہ آئی فون اور ایپل واچ انسانی سانس میں امونیا اور الکحل کی مقدار وغیرہ کی تفصیلات حاصل کرسکیں گے۔

درحقیقت کچھ مواقعوں پر تو سانس کا ٹیسٹ بھی ایپ کو مطمئن کرنے کے لیے کافی نہیں ہوگا بلکہ ان کو ایک ذہنی آزمائش جیسے ریاضی کا مسئلہ یا دیگر کو بھی مکمل کرنا ہوگا۔

ایپل کے سابقہ پیٹنٹس سے عندیہ ملتا ہے کہ آئی فون یا کسی اور ڈیوائس کو بھی بریتھ لائزر فیچر کے لیے استعمال کیا جاسکے گا مگر کسی اسمارٹ فون میں یہ ٹیکنالوجی کس طرح استعمال کی جاتی ہے یہ ابھی دیکھنا باقی ہے۔

ویسے ایک پیٹنٹ کسی خیال کو محفوظ کرنے کے لیے ہوتا ہے تو ابھی یہ کہنا مشکل ہے کہ ایپل کی جانب سے اس فیچر کو کب تک آئی فون یا ایپل واچ کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔

مزید خبریں :