Time 24 مئی ، 2022
پاکستان

بلوچستان کے ضلع شیرانی کے جنگلات میں لگی آگ پربالآخر 12روز کےبعد قابو پا لیا گیا

آگ لگنے سے جنگلات اور جنگلی حیات کو پہنچنے والا نقصان شاید آئندہ کئی دہائیوں میں بھی پورا نہ کیاجاسکے، ماہرین— فوٹو:فائل
آگ لگنے سے جنگلات اور جنگلی حیات کو پہنچنے والا نقصان شاید آئندہ کئی دہائیوں میں بھی پورا نہ کیاجاسکے، ماہرین— فوٹو:فائل

بلوچستان کے ضلع شیرانی کے جنگلات میں لگی آگ پربالآخر 12روز کےبعد قابو پا لیا گیا۔

 ضلع شیرانی اور اس سے ملحقہ ضلع موسیٰ خیل کے جنگلات میں آگ 12 اور 13 مئی کی رات کو لگی تھی، ابتدائی طور پرمحکمہ جنگلات، صوبائی حکومت اور مقامی انتظامیہ و رضاکاروں کی مدد سے آگ پر قابو پالیاگیا تاہم 19 مئی کو آگ دوبارہ بھڑک اُٹھی جوپھیلتی چلی گئی۔

جنگلات میں لگی آگ تین روز قبل شدید آندھی اور تیزہواؤں سے بے قابو ہوئی تو وزیراعظم شہباز شریف کے نوٹس پر وفاقی حکومت نے پاک فوج کے دو ہیلی کاپٹرز بجھوائے۔ بعدازاں وفاقی حکومت کی درخواست پر ایرانی حکومت کے بجھوائے گئےخصوصی فائر فائٹر طیارے کی مدد سے آگ پر12 روزبعد قابو پالیاگیا۔

شیرانی کے جنگلات میں آگ کےنتیجےمیں تقریبا 36 مربع کلومیٹر پر پھیلے چلغوزے کے سیکڑوں درخت شدید متاثر ہوئے، یہی نہیں وہاں پائی جانے والے مارخور اور اوڑیال سمیت جنگلی حیات اور پرندے بھی شدید متاثر ہوئے۔

آگ بجھانے کے عمل میں تین مقامی رضاکار جھلس کر جاں بحق ہوگئے، اگرچہ شیرانی میں آگ پر قابو تو پالیاگیا تاہم اس سے صوبائی اور وفاقی اداروں کی کارکردگی کی قلعی ضرور کھل گئی۔

 آگ لگنے کی وجوہات کا تاحال تعین نہ ہونا متعلقہ اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ آگ لگنے سے جنگلات اور جنگلی حیات کو پہنچنے والا نقصان شاید آئندہ کئی دہائیوں میں بھی پورا نہ کیاجاسکے۔

مزید خبریں :