17 فروری ، 2012
کراچی … کراچی میں ہیوی ٹریفک کے باعث اموات کا سلسلہ جاری ہے، جمعہ کو بھی خاتون سمیت دو افراد حادثات میں اپنی جان گنوا بیٹھے جبکہ 3افراد زخمی حالت میں زیرعلاج ہیں۔ چار روز کے دوران ہیوی ٹریفک سے جاں بحق افراد کی تعداد 8تک جا پہنچی ہے تاہم دن کے اوقات میں ہیوی ٹریفک کی شہر میں آمد کی روک تھام کیلئے کوئی ٹھوس اقدامات دیکھنے میں نہیں آرہے۔ کراچی میں جمعہ کو جام صادق پل پر تیز رفتار ڈمپر نے موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی جس سے اس پر سوار کورنگی کی رہائشی 22سالہ افشین جاں بحق ہوگئی جبکہ اس کا بھائی 20 سالہ راحیل شدید زخمی حالت میں جناح اسپتال میں زیر علاج ہے۔ شادمان ٹاوٴن میں ارم شاپنگ سینٹر کے قریب واٹر ٹینکر غلط موڑ کاٹتے ہوئے موٹر سائیکل پر چڑھ دوڑا جس سے اس پر سوار وقار، ندیم اور عامر زخمی ہوگئے جنہیں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔ حادثے کے بعد مشتعل افراد نے واٹر ٹینکر کو آگ لگادی۔ نیٹی جیٹی پل پر بھی تیز رفتار ڈمپر نے سعید آباد کے رہائشی موٹر سائیکل سوار 25 سالہ روٴف کی زندگی کا سفرہمیشہ کیلئے ختم کردیا۔ جمعرات کو اسی نوعیت کا ایک حادثہ پیش آیا جب کیماڑی سے متصل نیٹی جیٹی پل پر ایک ٹریلرنے بے قابو ہوکر ٹیکسی، رکشے اور موٹر سائیکلوں کو کچل دیا۔ حادثے کے نتیجے میں 2 افراد، بلدیہ ٹاوٴن کے رہائشی 45 سالہ ندیم گل اور بنارس کے رہائشی 60 سالہ سلطان خان جاں بحق ہوگئے جبکہ 5افراد کاشف، مالک، صلاح الدین، سرتاج اور عطاء اللہ زخمی ہو گئے تھے۔ بدھ کو شارع فیصل پر بلوچ کالونی کے قریب تیز رفتار ڈمپرکی زد میں آکر 2 موٹرسائیکل سوار افراد جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ منگل کو عائشہ منزل کے قریب بھی واٹر ٹینکر نے 2 موٹرسائیکل سوار افراد کوموت کی نیند سلادیا تھاجس کے بعد مشتعل افراد نے اسے نذر آتش کردیا تھا۔ لگاتار حادثات اور جانی نقصانات کے باوجود صوبائی وزیر داخلہ منظور وسان سمیت دیگر اعلیٰ حکام کی جانب سے تاحال اس کے تدارک کیلئے کوئی ٹھوس اقدام دیکھنے میں نہیں آرہے ہیں۔