Time 14 جون ، 2022
پاکستان

قومی سلامتی کمیٹی میں شرکاء کو بتایا گیا سازش کا کوئی ثبوت موجود نہیں، ترجمان پاک فوج

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں عسکری قیادت موجود تھی، بھارت نے لابنگ کی پاکستان کو ایف اے ٹی ایف میں بلیک لسٹ کیا جائے، بابر افتخار— فوٹو: فائل
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں عسکری قیادت موجود تھی، بھارت نے لابنگ کی پاکستان کو ایف اے ٹی ایف میں بلیک لسٹ کیا جائے، بابر افتخار— فوٹو: فائل

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے ایک بار پھر کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی میں شرکاء کو مفصل انداز میں بتایا گیا کہ بیرونی سازش کا کوئی ثبوت موجود نہیں۔

نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں عسکری قیادت موجود تھی، واضح طور پر شرکاء کو بریف کیا گیاکہ کسی قسم کی سازش کے شواہد نہیں، ایسا کچھ نہیں ہوا، شرکاء کومفصل انداز میں بتایا گیا کہ کسی سازش کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ اس میٹنگ میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، تینوں مسلح افواج کےسربراہان، اور ڈی جی آئی ایس آئی موجود تھے، قومی سلامتی کمیٹی کی میٹنگ میں بہت واضح اور مفصل انداز میں شرکاء کو یہ ایجنسی کی طرف سے بریف کیا گیا کہ کسی قسم کی کوئی سازش یا اس چیز کےکوئی شواہد نہیں ہیں، ایسا کچھ نہیں ہوا، ہماری ایجنسیز  دن رات یہی کام کرتی ہیں۔

24 گھنٹے پاکستان کے دشمن کے عزائم کو خاک میں ملانا ہی ہماری ایجنسی کا کام ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 24 گھنٹے پاکستان کے دشمن کے عزائم کو خاک میں ملانا ہی ہماری ایجنسی کا کام ہے، 24گھنٹےپاکستان کیخلاف ہونے والی سازشوں اور ان چیز کا ادراک رکھنا اور ان کو کاؤنٹر کرناہی ایجنسیز کا کام ہے ۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق اس میٹنگ میں تمام شرکاء کو واضح طور پر مفصل انداز میں بتادیاگیا تھا کہ ہم نےاس ساری چیز کو بڑے بہتر طریقے سے دیکھا ہے اور بہت پروفیشنلی شرکاء کو بریف کیاگیا کہ  ایسا کچھ نہیں ہے، اس پورے معاملے میں کسی قسم کی سازش کے کوئی شواہد موجود نہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ ایک ڈپلومیٹک لفظ تھا، سفارتی طورپر اس طرح کی چیزوں کو استعمال کیاجاتاہے، سفارتکار اس چیز کی بہتر طریقے سے وضاحت کرسکتے ہیں، اسی کی مد میں آگےجو بھی ایکشن لیا گیا سفارتی طورپر لیاگیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ہماری طرف سے واضح طور  پر بتا دیا گیا  تھا کہ اس پورے معاملے میں سازش کےکوئی شواہد نہیں۔

بھارت نے لابنگ کی پاکستان کوبلیک لسٹ کیا جائے، ڈی جی آئی ایس پی آر

انہوں نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے حالیہ سیشن پرکوئی تبصرہ نہیں کروں گا، بھارت نے لابنگ کی پاکستان کوبلیک لسٹ کیا جائے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 2019 میں حکومت کی درخواست پر ایک اسپیشل سیل قائم کیاگیا ، اس سیل نے 30 سے زائد مختلف محکموں، وزارتوں اور ایجنسی کے درمیان کوآرڈی نیشن مکینزم بنایا ، اس سیل نےہرپوائنٹ پر ایک مکمل ایکشن پلان بنایا اور تمام محکموں، وزارتوں اور ایجنسی سے عمل درآمد بھی کرایا۔

انہوں نے بتایا کہ اس سیل نےدن رات کام کرکے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ پر مؤثر لائحہ عمل بنا کر دیا جس پرتمام محکموں نے عمل کیا، اس کی وجہ سے ہماری قانون سازی ہوئی، ایف اے ٹی ایف کے 27 میں سے 26 نکات پر  پہنچے، اس سارےاقدامات کی وجہ سے پاکستان کی ترسیلات زر میں تاریخی اضافہ ہوا، قانون کے مؤثر ہونے کی وجہ سے 58 ارب روپے پاکستان نے ریکور کیے ہیں۔

مزید خبریں :