10 جولائی ، 2022
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے ہمیں تگنی کا ناچ نچانے کے باوجود قرض کے لیے قسط جاری نہیں کی۔
فیصل آباد میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت معشیت کے لحاظ سے مشکل ترین صورتحال سے گزر رہا ہے، ملک کی خاطر ہمیں مشکل فیصلے کرنے پڑ رہے ہیں جس کی وجہ سے ملک بہتری کی طرف جا رہا ہے۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ملک پر انتقامی کارروائیوں کے علاوہ کچھ نہ کرنے والا گروہ مسلط تھا، پونےچار سال تک یہ نااہل ٹولہ ملک پر مسلط رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سب سے بڑے فسادی اور فتنے کا ہم نے بڑا اچھا علاج کیا، اس علاج کی وجہ سے وہ اسلام آباد میں ٹھہر نہیں سکا، اس فسادی ٹولے نے ملک کو تباہ کرنے کی کوشش کی لیکن ہماری کوشش ہے ملک اب بہتری کی طرف جائے تاکہ عوام کو ریلیف ملے، ایسا ٹولہ جو ملک کی تباہی کیلئے آیا تھا اسے ہم نے ناکام بنا دیا ہے۔
آئی ایم ایف سے پاکستان کو قرض کی فراہمی سے متعلق سوال پر رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا آئی ایم ایف کی ہم نے وہ بھی شرائط مان لیں جس کے حق میں نہیں تھے، آئی ایم ایف کو چاہیے قسط فوری جاری کر دے تاکہ مشکل حالات سے نکلا جائے۔
ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا سپریم کورٹ میرے کیس کا سوموٹو نوٹس لے، جھوٹے کیس کی انکوائری اچھے انداز میں کی جائے، اتنا ظلم 74 سال میں کسی کے ساتھ نہیں ہوا جتنا پی ٹی آئی کے دور میں سیاسی مخالفین کے ساتھ ہوا۔
سابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال پر طیبہ گل کے الزامات سے متعلق سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ طیبہ گل ڈیڑھ مہینے وزیراعظم ہاؤس میں رہیں، میرے پاس ثبوت بھی ہے کہ طیبہ گل پی ایم ہاؤس میں رہیں، پی ٹی آئی والے چئیرمین نیب کو کھلونا بنا کر کیس بناتے رہے، طیبہ گل کیس کا اس وقت ہی سوموٹو ہونا چاہیے تھا، اسی وقت نوٹس ہوتا تو آج نیب کا ادارہ تباہ نہ ہوتا۔