12 جولائی ، 2022
عید پر فریج سے کھانا نکال کرکھانے پر لاہور کے علاقے ڈیفنس میں دو کم سن گھریلو ملازمین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ایک بچہ جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔
پولیس نے نصراللہ نامی شخص، اس کی بیوی اوربیٹے محمود کوگرفتار کرلیا ہے۔ مفرور ملزم ابوالحسن اور حنا کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے واقعے کا نوٹس لے کر آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گھریلو ملازمین پر تشدد کا واقعہ ڈی ایچ اے کے ایکس بلاک میں پیش آیا۔
پولیس کے مطابق بہاولپور کے رہائشی 11 سالہ کامران اور اس کا 7 سالہ بھائی رضوان ایک سال سے ملزمان کے گھر کام کر رہےتھے،گھر کے مالک نصر اللہ، اس کی بیوی، دو بیٹوں اور بہو نے دونوں بھائیوں کو مبینہ طور پر بغیر اجازت فریج سے کھانا نکال کر کھانے پر تشدد کا نشانہ بنایا جس سے ان کی حالت غیر ہوگئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے بعد ملزمان دونوں بچوں کو ڈیفنس کے ایک نجی اسپتال لے گئےجہاں ڈاکٹروں نے 11 سالہ کامران کی موت کی تصدیق کردی جبکہ 7 سالہ رضوان کو طبی امداد دےکر بچالیاگیا۔
اسپتال کے عملے نے بچوں کی حالت دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی جس پر پولیس اسپتال پہنچی اور دونوں بھائیوں پر تشدد کے الزام میں نصر اللہ، اس کی بیوی اور ایک بیٹے محمود کو گرفتار کرلیا۔
ملزم نصر اللہ کا دوسرا بیٹا ابو الحسن اور بہو حنا فرار ہوگئے جن کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
مقتول کامران کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھجوا دیا گیا ہے اور بچوں کے ورثا کو اطلاع کر دی گئی ہے۔
ملزمان کےخلاف پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔