Time 16 جولائی ، 2022
پاکستان

نور مقدم قتل کیس: ظاہر جعفر کی سزائے موت کیخلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر

مجرم ظاہر جعفر نے اپنی سزائے موت جبکہ افتخار اور جان محمد نے اپنی 10،10 سال قید کی سزاؤں کیخلاف اپیلیں دائر کر رکھی ہیں— فوٹو : فائل
مجرم ظاہر جعفر نے اپنی سزائے موت جبکہ افتخار اور جان محمد نے اپنی 10،10 سال قید کی سزاؤں کیخلاف اپیلیں دائر کر رکھی ہیں— فوٹو : فائل

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نور مقدم قتل کیس میں مجرم ظاہر جعفر کی سزائے موت کیخلاف اپیل 14 ستمبر کو سماعت کیلئے مقرر کردی۔

رجسٹرار آفس سے جاری کاز لسٹ کے مطابق جسٹس عامر فاروق اور جسٹس ارباب محمد طاہر پر مشتمل بینچ سماعت کرے گا۔

عدالت نے رجسٹرار ہائیکورٹ کو  پیپر بکس کی تیاری کا حکم دے رکھا ہے، مجرم ظاہر جعفر نے اپنی سزائے موت جبکہ افتخار اور جان محمد نے اپنی 10،10 سال قید کی سزاؤں کیخلاف اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔

دوسری جانب مدعی مقدمہ نے عصمت آدم، ذاکر جعفر ، جمیل، تھراپی ورکس کے 6 افراد کی بریت کو چیلنج کر رکھا ہے، مدعی مقدمہ نے ظاہر جعفر ، افتخار اور جان محمد کی سزا بڑھانے کی اپیل بھی دائر کر رکھی ہے۔

خیال رہے کہ ظاہر جعفر پر الزام تھا کہ اس نے 20 جولائی 2021 کو اپنے گھر میں نور مقدم کو قتل کیا، پولیس نے ظاہر جعفر کو خون آلود قمیص میں سیکٹر ایف سیون اسلام آباد کے گھر سے گرفتار کیا اور آلہ قتل بھی برآمد کیا تھا۔

بعد ازاں اسلام آباد کی مقامی عدالت نے 24 فروری 2022 کو نور مقدم قتل کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنائی۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کے جج عطا ربانی نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنائی۔

عدالت نے کیس کے شریک ملزمان جان محمد اور افتخار کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی جبکہ تھراپی ورکس کے تمام ملزمان کو بری کردیا، سزا پانے والا مجرم افتخار چوکیدار اور مجرم جان محمد مالی ہے، عدالت نے خانساماں جمیل کو بھی کیس سے بری کردیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے مجرم ظاہرجعفر کے والد ذاکر جعفر اور والدہ عصمت آدم جی کو بھی بری کردیا تھا۔

مزید خبریں :