18 فروری ، 2012
لندن…برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ کا کہنا ہے کہ ایران کا بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا حصول ایک نئی سرد جنگ کو شروع کرسکتا ہے۔ایک برطانوی اخبار کاکہنا ہے کہ ولیم ہیگ نے خبردارکیا کہ یہ سوویت یونین اور مغرب کے درمیان جوہری مسئلے پر ہونے والے تنازع سے بھی زیادہ خطرناک صورت حال پیدا کر دے گا۔ ان کے مطابق ایران کا ایٹمی پروگرام ایک بحران ہے جو مشرق وسطی میں فوجی تنازع کا باعث بن سکتا ہے۔ اخبار کے ساتھ انٹرویو میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران مشرق وسطی میں ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ شرو ع کرنے کی دھمکی دے رہا ہے جو اصل میں مشرق اور مغرب کی سرد جنگ کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے کیونکہ وہاں کوئی حفاظتی طریقہ کا ر موجود نہیں۔ اگر ایران نے جوہری ہتھیاروں کی صلاحیت حاصل کر لی تو مشرق وسطی کے دیگر ممالک بھی جوہری ہتھیار تیار کر یں گے۔ جوہری ہتھیاروں کی ایجاد کے بعد جوہری پھیلاوٴکی سب سے زیادہ سنگین صورت حال بن جائے گی جو مشرق وسطی کو عدم استحکام کا شکار کرے گی۔ولیم ہیگ نے زور دیا کہ ایران کے معاملے میں تمام آپشن میز پر ہی رہنے چاہیے۔ امریکی صدر کی انتخابی مہم کے لئے اسرائیل ایرانی تنصیبات پر میزائل حملے کی تیاریوں کی قیاس آرائیوں پر وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ اس بحران پر پارلیمنٹ میں بحث کریں گے۔ مغربی سفارت کاروں کا خیال ہے کہ اس سے پہلے کہ ایران اپنے ہتھیاروں کو زیر زمین انتہائی گہرائی میں لے جائے ، اسرائیل رواں برس ایرانی تنصیبات تباہ کردے گا۔ جب کہ امریکی انتخابات اوباما پر اس ایکشن کی حمایت کے لئے دباوٴکا کام کرے گا، امریکی انٹیلی جنس کا کہنا ہے کہ اسرائیل ایسا کوئی حملہ نہیں کرنے جارہا جب کہ مغربی حکام کا خیال ہے کہ موسم گرما میں اسرائیل کا حملہ کرنے کاامکان ہے۔