28 جولائی ، 2022
حریت رہنما یاسین ملک کو تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال پر رہنے کی وجہ سے طبیعت بگڑنے پر اسپتال منتقل کیے جانے کے بعد اہلیہ مشعال ملک کا اہم بیان سامنے آگیا۔
سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے یاسین ملک کی اہلیہ مشعال نے کہا کہ حریت رہنما کی بھارتی تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال کی وجہ سے حالت تشویشناک ہے۔
مشعال نے کہا کہ یاسین ملک اسپتال میں داخل ہیں،ان کی جان خطرےمیں ہے جبکہ انہوں نے ڈاکٹروں سے طبی امداد لینے سے انکار کر دیا ہے۔
مشعال ملک کا کہنا تھا کہ یاسین ملک کے ساتھ بھارتی عدالتوں کے رویے پر دنیا کی مجرمانہ خاموشی پر افسوس ہے،انسانی حقوق کی تنظیمیں میرے شوہر کو انسانی حقوق سے محروم کرنے کی بھارتی سنگین خلاف ورزی کا نوٹس لیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یاسین ملک گزشتہ کئی روز سے بھوک ہڑتال پر ہیں جس کی وجہ سے ان کے جسم میں پانی کی کمی ہوگئی، انہیں انجیکشن کے ذریعے فلوڈز دیے جارہے تھے لیکن وہ یاسین ملک کے لیے کافی نہیں تھے۔
56 سالہ یاسین ملک نے جمعہ کی صبح سے غیر معینہ مدت تک بھوک ہڑتال کا اعلان اس وقت کیا جب انہیں ربیعہ قتل کیس میں عدالت میں پیش ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔
یاسین ملک کو جب ناشتہ دیا گیا تو انہوں نے کھانے سے انکار کردیا اور مسلسل بھوکے رہے۔
یاسین ملک کو تہاڑ جیل کے انتہائی حساس سیل میں قید میں رکھا گیا جہاں طبیعت خراب ہونے پر انہیں اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔