30 جولائی ، 2022
کراچی کے علاقے سچل کی غازی گوٹھ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران خواتین سے بدسلوکی کے معاملے میں علاقے کی پولیس کے ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو قربانی کا بکرا بنا کر معطل کردیا گیا۔
تجاوزات کے خلاف آپریشن کرنے والے انتظامی افسران اور اینٹی انکروچمنٹ فورسز کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
غازی گوٹھ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن ڈپٹی کمشنر ایسٹ کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر اور تپے دار کی نگرانی میں کیا گیا جس میں اینٹی انکروچمنٹ فورس کے 150 اہلکاروں کو استعمال کیا گیا۔
علاقہ پولیس کی بھاری نفری بغیر ہتھیاروں کے علاقے میں طلب کی گئی تھی۔ کارروائی کے دوران خواتین کے ساتھ بدسلوکی کا الزام عائد کیا گیا جس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے نوٹس لیا اور معاملے کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی بنانے کا حکم دیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے واقعے میں ملوث تمام افسران کو معطل کرنے کا حکم دیا گیا تاہم رات گئے معطل صرف ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس ناصر بخاری اور سچل تھانے کے ایس ایچ او اورنگزیب خٹک کو کیا گیا۔
علاقے کے اسسٹنٹ کمشنر، تپے دار، اینٹی انکروچمنٹ فورس یا دیگر کسی افسر یا اہلکار کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔