01 اگست ، 2022
ممنوعہ فنڈنگ کیس جو کم و بیش 8 سال تک الیکشن کمیشن آف پاکستان میں زیرسماعت رہا اور جس کا فیصلہ کئی ہفتے قبل الیکشن کمیشن نے محفوظ کیا‘ وہ فیصلہ اگست کے پہلے ہفتے کے اندر سنا دیا جائیگا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان سے یہ بات جنگ کو خصوصی ذرائع سے معلوم ہوئی۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع نے کہا ہے کہ جوڈیشل ریفرنس دائر کرنے والے کا اپنا ہی ناقابل تلافی نقصان ہوگا کیونکہ ایسے ریفرنس کی سماعت کے دوران اب تک پوشیدہ رہنے والے معاملات بے نقاب ہو جائیں گے۔
الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے اور آئینی راہ پر چلتا رہے گا۔ کمیشن کسی کی بلیک میلنگ‘ دباؤ میں نہ آیا ہے نہ آئیگا۔ الیکشن کمیشن کی کوئی سیاسی جماعت نہ فیورٹ ہے اور نہ کوئی نان فیورٹ‘ جو سیاسی جماعتیں آئین و قانون پر چل رہی ہیں وہی کمیشن کے ساتھ ہیں۔
ان ذرائع کی توجہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی طرف سے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور الیکشن کمشنر کیخلاف جوڈیشل ریفرنس دائر کرنے کے فیصلے کی طرف مبذول کرائی گئی تو ذرائع نے کہا کہ یہ بلیک میلنگ انٹرنیشنل منی لانڈرنگ اور اُن کے حواریوں کی طرف سے فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے اسموک اسکرین پیدا کرنے کیلئے کی جارہی ہے، انٹرنیشنل منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرلی گئی ہیں۔
لاکھوں ڈالرز ایک سیاسی جماعت کو بھجوائے جاتے رہے اور اس کی تصدیق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بھی کردی ہے۔
گزشتہ روز جیو نیوز پر فنانشنل ٹائمز میں شائع شدہ ایک بہت بڑی خبر نے ہر محب وطن پاکستانی کو یہ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ پاکستانی قوم کے ساتھ یہ کیا کھلواڑ ہو رہا ہے اور چیریٹی کے نام پر بھاری رقوم ٹرانسفر ہوتی رہیں۔ ایک دوست خلیجی ملک کے وزیر کی طرف سے بھی بھاری رقم حاصل کیے جانے کی اطلاع ہے۔
نوٹ: یہ رپورٹ یکم اگست 2022 کے روزنامہ جنگ میں شائع ہوئی