ایپل کی جانب سے پاس ورڈ کو کس طرح ماضی کا قصہ بنایا جارہا ہے؟

اس کا جواب پاس کیز نامی فیچر ہے / فائل فوٹو
اس کا جواب پاس کیز نامی فیچر ہے / فائل فوٹو

دنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی جانب سے پاس ورڈ کو ختم کرنے کے لیے کافی عرصے سے کوششیں کی جارہی ہیں۔

اور اب لگتا ہے کہ ایپل کمپنی اس معاملے میں سبقت حاصل کرلے گی اور پاس ورڈ کو ختم کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔

یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ بیشتر افراد ایک ہی پاس ورڈ کو اپنے زیادہ تر آن لائن اکاؤنٹس یا سروسز کے لیے استعمال کرتے ہیں اور اس سے ہیکرزکا کام آسان ہوجاتا ہے۔

ایپل، مائیکرو سافٹ، گوگل اور دیگر ٹیکنالوجی کمپنیاں فیڈو الائنس کے ساتھ مل کر پاس ورڈ کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔

اسی مقصد کے لیے ایپل نے آئی او ایس 16، میک او ایس وینچرا اور آئی پیڈ او ایس 16 میں پاس کیز کے نام سے پاس ورڈ کا متبادل متعارف کرایا ہے جو 2022 کی آخری سہ ماہی میں نئے آئی فونز یا آئی پیڈ میں دستیاب ہوگا۔

ایپل کے پراڈکٹ مارکیٹنگ ڈائریکٹر کرٹ نائٹ اور انٹرنیٹ ٹیکنالوجیز کے نائب صدر ڈرین ایڈلر نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ پاس کیز سے کس طرح پاس ورڈ کو ماضی کا قصہ بنانا ممکن ہوگا۔

پاس کیز بنیادی طور پر ڈیجیٹل کیز ہیں جن کا استعمال آسان ہوگا جبکہ یہ زیادہ محفوظ ہوں گی کیونکہ یہ کسی ویب سرور پر اسٹور نہیں ہوں گی۔

درحقیقت ہیکر ان کو چرا نہیں سکیں گے۔

کرٹ نائٹ نے کہا کہ پاس ورڈز آج کے عہد میں آن لائن تحفظ کے لیے ضروری ہیں، مگر ان کی وجہ سے صارفین کے ڈیٹا کو خطرہ لاحق رہتا ہے، اسی وجہ سے ہم متبادل پر کام کررہے تھے اور پاس کیز کو ٹچ آئی ڈی یا فیس آئی ڈی کے ساتھ استعمال کیا جاسکے گا۔

پاس کیز ویب آتھنتیکیشن اے پی آئی پر مبنی اسٹینڈرڈ ہے جس میں پبلک کی کرپٹوگرافی (public-key cryptography) کو ویب سائٹس اور ایپس میں سائن ان ہونے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

ڈرین ایڈلر نے کہا کہ اب فون ہمیشہ لوگوں کے ساتھ ہوتے ہیں، آئی فون میں فیس آئی ڈی اور ٹچ آئی ڈی ویریفیکیشن کے باعث آپ کو کوئی اور ڈیوائس خریدنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

تو اگر کوئی صارف ایپل ڈیوائس استعمال نہیں کررہا ہوگا اس کے لیے پاس کیز کیسے کام کریں گی؟

کمپنی کے مطابق دیگر ڈیوائسز میں ایک کیو آر کوڈ بنے گا جسے آئی فون یا آئی پیڈ پر اسکین کیا جائے گا، جبکہ صارفین ائیر ڈراپ سے بھی پاس کیز کو شیئر کرسکیں گے۔

کرٹ نائٹ کے مطابق کراس پلیٹ فارم پر پاس کیز کا استعمال بہت آسان ہوگا، جیسے ایک فرد کے پاس آئی فون ہے مگر وہ ونڈوز کمپیوٹر پر لاگ ان ہونا چاہتا ہے، تو اسے کیو آر کوڈ ملے گا جسے آئی فون پر اسکین کرنا ہوگا، جس کے بعد فون پر فیس آئی ڈی یا ٹچ آئی ڈی کو استعمال کرنا ہوگا۔

پاس کیز کو تمام ایپل ڈیوائسز میں کام کرنے کے قابل بنانے کے لیے اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کی ضرورت ہوگی اور اسی کے لیے آئی کلاؤڈ کی چینز سے مدد لی جائے گی۔

اس سروس کو صارفین پہلے ہی پاس ورڈز اور دیگر اہم تفصیلات محفوظ کرنے کے لیے استعمال کررہے ہیں۔

ابتدائی طور پر پاس کیز کا فیچر آئی او ایس 16، آئی پیڈ او ایس 16 اور میک او ایس وینچرا پر دستیاب ہوگا مگر ایپل کی جانب سے ایپس میں پاس کیز سپورٹ فراہم کرنے کے لیے بھی کام کیا جارہا ہے۔