Time 24 اگست ، 2022
پاکستان

ٹرین کے آگے لیٹ کر خودکشی کرنے والے میڈیکل کے طالب علم کے پوسٹ مارٹم کا فیصلہ

والد کا کچھ عرصہ پہلے انتقال ہوا تو وہ ڈپریشن میں چلا گیا، ایک دن کوٹ لکھپت ریلوے اسٹیشن پر آیا اور ٹرین کے آگ لیٹ گیا— فوٹو: فائل
والد کا کچھ عرصہ پہلے انتقال ہوا تو وہ ڈپریشن میں چلا گیا، ایک دن کوٹ لکھپت ریلوے اسٹیشن پر آیا اور ٹرین کے آگ لیٹ گیا— فوٹو: فائل

لاہورمیں ٹرین کے آگے لیٹ کر خودکشی کرنے والا ایم بی بی ایس کا طالب علم باپ کی وفات سے دلبرداشتہ تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ لواحقین کے انکار کے باوجود پوسٹ مارٹم کروا کر خودکشی کے علاوہ دیگر پہلوؤں پر بھی تفتیش کی جائے گی۔

پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق شور کوٹ جھنگ کا رہائشی 23 سالہ قاسم فاروق علامہ اقبال میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس فائنل ایئر کاطالب علم تھا، اس کے والد کا کچھ عرصہ پہلے انتقال ہوا تو وہ ڈپریشن میں چلا گیا، ایک دن کوٹ لکھپت ریلوے اسٹیشن پر آیا اور ٹرین کے آگ لیٹ گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ متوفی کا بڑا بھائی ڈاکٹر بلال گنگا رام اسپتال میں تعینات ہے، اس نے پوسٹ مارٹم سے انکار کیا ہے لیکن پولیس نے شواہد اکٹھے کر کےلاش پوسٹ مارٹم کیلئے بھجوا دی ہے، پولیس کے مطابق خودکشی سمیت تمام پہلوؤں پر تفتیش کی جائے گی۔

مزید خبریں :