10 ستمبر ، 2022
کراچی کے علاقے عزیز آباد میں متحدہ قومی موومنٹ کے بانی کے آبائی گھر میں پراسرار آتشزدگی کے حوالے سے سندھ پولیس کی اسپیشل برانچ کے بم ڈسپوزل یونٹ کی ٹیکنیکل ٹیم نے تفصیلی رپورٹ جاری کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کراچی سینٹرل کے علاقے فیڈرل بی ایریا بلاک 8 میں واقع مکان میں موجود ایئرکنڈیشنرز میں ایل پی جی گیس طرز کی گیس کا اخراج ہوا، کمرے بند ہونے کی وجہ سے گیس جمع ہوگئی۔
بم ڈسپوزل یونٹ کی تفصیلی رپورٹ کے مطابق برابر والے کمرے میں بجلی کے بورڈز اور تار کے گچھے لٹک رہے تھے، بجلی کے تار میں شارٹ سرکٹ ہوا اور کمروں میں پہلے سے گیس موجود تھی جس کی وجہ سے زوردار دھماکہ ہوا جس سے مکان کے فرنٹ سائیڈ کی کھڑکیاں اور دروازے نکل گئے اور بجلی کے تاروں کی وجہ سے آگ لگ گئی۔
واضح رہے کہ 9 ستمبر کی رات دو بج کر 15 منٹ پر مددگار 15 کی جانب سے آگ کی اطلاع دی گئی تھی۔
فائر بریگیڈ مرکز کے مطابق 9 ستمبر کی رات 2 بج کر 22 منٹ پر سندھ رینجرز کی جانب سے نائن زیرو میں آگ لگنے کی اطلاع دی گئی جس پر فائر بریگیڈ کی دو گاڑیاں روانہ کی گئیں، فائر بریگیڈ کا عملہ اور گاڑیاں 9 گھنٹے 18 منٹ بعد جمعہ کی دوپہر 11:40 بجے سینٹرز پر واپس پہنچیں۔
فائر بریگیڈ آفیسر کی جانب سے عام طور پر آتشزدگی کے ہر واقعے کی رپورٹ مرکز میں جمع کرائی جاتی ہے جس میں آگ لگنے کی وجوہات اور اس سے ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگایا جاتا ہے تاہم نائن زیرو سے واپس آنے والی فائر بریگیڈ کی ٹیم کی جانب سے رپورٹ جمع نہیں کرائی جا سکی۔
سینئر سپرینٹنڈنٹ پولیس سینٹرل معروف عثمان کے مطابق پولیس کی جانب سے آتشزدگی کے واقعات کی تحقیقات کی رپورٹ فائنل نہیں ہو سکی، آتشزدگی سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی تاہم آگ لگنے کی وجوہات کی جانچ پڑتال کے لیے متعلقہ شعبہ کام کر رہا ہے اور پولیس کو انہیں اداروں کی رپورٹ پر انحصار کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں کسی شرپسندی یا تخریب کاری کی اطلاع نہیں ملی، متحدہ قومی موومنٹ کے ہیڈکوارٹر نائن زیرو کو 6 سال قبل اگست 2016 میں بند کر دیا گیا تھا۔
متحدہ ذرائع کے مطابق اس پراپرٹی کی بجلی اور گیس کی سپلائی کافی عرصے سے منقطع ہو چکی ہے اور اس آتشزدگی کے حوالے سے مختلف حلقوں کی جانب سے شکوک و شبہات بھی سامنے آئے ہیں۔