11 ستمبر ، 2022
اینٹی کرپشن پنجاب کے ڈائریکٹرجنرل (ڈی جی) رائے منظور ناصر کو تبدیل کرنے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق ڈی جی اینٹی کرپشن رائے منظور ناصرکو تعیناتی کے 40 روز بعد ہی تبدیل کردیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ رائے منظور نے وزیرداخلہ راناثنااللہ اور ان کی اہلیہ، وزیر دفاع خواجہ آصف کی اہلیہ، بیٹے اورجاویدلطیف کی والدہ کو گرفتار کرنے سے انکارکیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اینٹی کرپشن مصدق عباسی نے مقدمات درج کرنے کیلئے دباؤ ڈالا، راناثنااللہ اور ان کی اہلیہ پرکلرکہارمیں اراضی خریدنے پرکم ٹیکس دینےکی فائل تیارکی گئی، رانا ثنا اللہ پہلے ہی پورا ٹیکس جمع کراچکے تھے۔
ذرائع کے مطابق رائےمنظور نے بطور ڈی جی اینٹی کرپشن مقدمہ درج کرنے کیلئے فائل پر دستخط سے انکارکردیا اور کہا کہ ایسے ہی کیس میں شیخ رشیدکوبری الذمہ قرار دے چکے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ سیالکوٹ کی نجی ہاؤسنگ اسکیم کے ایک مقدمے میں خواجہ آصف کے بیٹے اور اہلیہ کوپکڑنے کا کہاگیا لیکن رائے منظور ناصر نے کہاکہ عدالتوں میں کیس ہیں، وہ ایسا نہیں کرسکتے۔
ذرائع کے مطابق مشیرمصدق عباسی نے ڈی جی رائے منظورکو 25 اگست رات 12 بجے دفتر بلایا اور 23افسران کوتبدیل کرنےکیلئے رائے منظور کے سامنے لسٹ رکھ دی لیکن ڈی جی اینٹی کرپشن نےتبادلوں کی فہرست پردستخط سےانکارکردیا، ڈی جی کی منظوری کے بغیر ہی اسی رات18افسران کو تبدیل کردیا گیا۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ مشیر وزیراعلیٰ پنجاب مصدق عباسی نے ہی رائے منظورکو ڈی جی اینٹی کرپشن تعینات کرایا تھا۔