13 ستمبر ، 2022
پشاورمیں خواجہ سراؤں پر حملے کرنے والے ملزمان کا دیگر وارداتوں میں بھی پولیس کو مطلوب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
گزشتہ دنوں پشاور کے کبوتر چوک میں چار خواجہ سراؤں کو فائرنگ کرکے زخمی کرنے والے ملزمان تاحال گرفتار نہ ہوسکے۔ واقعے کے ملزمان دیگر وارداتوں میں بھی پولیس کو مطلوب ہیں ۔
پولیس کے مطابق تینوں اشتہاری ملزمان کے خلاف شہر کے مختلف تھانوں میں قتل سمیت دیگر وارداتوں میں مقدمات درج ہیں ،خواجہ سراؤں نے ان پر ہونے والے حملوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
رواں سال خواجہ سراؤں پر 21 حملے ہوئے جس میں 6 خواجہ سرا جان کی بازی ہارے، خواجہ سراؤں کی تحفظ کے لیے کام کرنے والے غیر سرکاری تنظیموں نے خواجہ سراؤں کے تحفظ سے متعلق حکومتی اقدامات کو غیرتسلی بخش قرار دیا ہے ،دوسری جانب صوبائی حکومت کا دعویٰ ہے کہ خواجہ سراؤں کو تحفظ کی فراہمی کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سال 2015 سے 2021 تک خواجہ سراؤں پر 91 حملے ہوئےجن میں 68 خواجہ سرا اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیھٹے۔خواجہ سراؤں پر سب سے زیادہ حملے ضلع مردان میں کیے گئے ۔