دنیا
Time 07 اکتوبر ، 2022

رواں سال طب، فزکس اور کیمسٹری میں کن کو اور کیوں نوبیل انعام ملا؟

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

ہر سال اکتوبر کے مہینے میں 6 شعبوں میں نوبیل انعامات دیے جاتے ہیں، متعلقہ شعبوں میں کسی ایک فرد یا افراد یا پھر ادارے کی نمایاں ترین کارکردگی پر یہ نوبیل ایوارڈ دیے جاتے ہیں۔

اس سال طب یا میڈیسن کا نوبل انعام سوئیڈن کے سوانتے پابو کے نام رہا، سوانتے پابو نے سائبیریا کے ایک غار سے ملنے والی 40 ہزار سال پرانی انگلی کی ہڈی سے جینیاتی مواد نکال کر انسانوں کی ابتدائی اور ناپَيد ہوجانے والی نسل نیئندر تھال کا مکمل جینوم ترتیب دیا۔

 یہ کام ہمیں سمجھنے میں مدد دے گا کہ ہم کہاں سے آئے ہیں اور ناپید ہو جانے والی انسانی نسلوں کے برعکس ہم اب تک کیسے پھل پھول رہے ہیں۔

اس سال کا دوسرا نوبیل انعام طبیعیات یا فزکس کے شعبے میں تین سائنسدانوں کو مشترکہ طور پر دیا گیا۔ 

رانس کے ایلین اسپیکٹ، امریکہ کے جون کلازر اور آسٹریا کے اینٹون زیلینگر کو ایٹم کے اندر کی دنیا میں پائے جانے والے تضادات دریافت کرنے پر نوبیل انعام دیا گیا۔

ان تجربات نے پیمائش کے موجودہ طریقوں کو جڑوں سے ہلا کر رکھ دیا ہے اور دو ذرات کے مابین تعلق کو ثابت کیا ہے چاہے وہ دو ذرات ایک دوسرے سے نوری سال کے فاصلے پر ہی کیوں نہ ہوں۔

اسے کوانٹم اینٹنگلمنٹ (Entanglement) کہتے ہیں جو کہ کوانٹم انفارمیشن کی بنیاد ہے، اس سے کمپیوٹرز کی دنیا میں اتنے نئے دروازے کھل سکتے ہیں جن کا فی الحال حساب لگانا بھی مشکل ہے۔

2022 کا نوبیل انعام برائے کیمیا امریکا اور ڈنمارک کے سائنسدانوں نے اپنے نام کیا، امریکا کے بیری شارپلیس اور کیرلین برٹوزی اور ڈنمارک کے مورٹن میلڈل نے کلک کیمسٹری کے شعبے کی بنیاد رکھنے اور اس میں انقلابی جدت لانے پر نوبیل انعام حاصل کیا۔

کلک کیمسٹری، کیمیا کا وہ شعبہ ہے جس میں مالیکیولز کو ایک دوسرے کے ساتھ لیگو (Lego) کی طرح جوڑا جا سکتا ہے۔

ان سائندانوں نے مالیکیولز کو جوڑنے کے اس عمل کو اس حد تک جدید بنا دیا ہے کہ وہ خلیوں کے اندر بھی ایک دوسرے سے جوڑے اور توڑے جا سکتے ہیں، یہ عمل کینسر کی ادویات اور کلینکل ٹرائل میں استعمال کیا جا رہا ہے۔

مزید خبریں :