29 اکتوبر ، 2022
محکمہ جنگلی حیات سندھ کے مطابق تاریخ میں پہلی بار ملزمان پر غیرقانونی شکار کی مد میں بھاری جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
محکمہ جنگلی حیات حکام کے مطابق ملزمان نے رواں سال جولائی میں تھرپارکر میں 7 چنکارا ہرن اور ایک خرگوش کا شکار کیا تھا، مقامی افراد نے چنکارا ہرنوں کا شکار کرنے والے 3 شکاریوں کو پکڑ لیا تھا جب کہ 2 شکاری فرار ہوگئے تھے۔
محکمہ جنگلی حیات نے سندھ وائلد لائف ایکٹ 2022 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
نئے قانون کے تحت سندھ میں جنگلی جانوروں کے غیر قانونی شکار پر انتہائی بھاری جرمانے عائدکیے گئے ہیں، اسی قانون کے تحت جنگلی حیات کے غیر قانونی شکار پر پہلی بار 23 لاکھ 20 ہزار روپے جرمانےکی ادائیگی ممکن ہوئی۔
3 نر، 4 مادہ ہرن اور ایک خرگوش کے خون بہا کی قیمت 18 لاکھ 20 ہزارروپے رکھی گئی، پانچوں ملزمان پر ایک لاکھ روپے فی کس قانون توڑنے کی مد میں جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔
خیال رہے کہ نئے قانون کے تحت آئی بیکس کے غیر قانونی شکار پر ہر ایک آئی بیکس کے خون بہا کی قیمت کم از کم 7 لاکھ روپے جب کہ اڑیال کی قیمت 14 لاکھ روپے تک وصول کی جائے گی، چنکارا ہرن کی قیمت 2 لاکھ روپے، چیتے کی قیمت 10 لاکھ روپے وصول کی جائےگی ۔
جنگلی گدھے کی قیمت 5 لاکھ روپے، جنگلی بھیڑیے کی 5 لاکھ روپے،کالے ہرن کی ڈھائی لاکھ روپے، خرگوش کی قیمت 20 ہزار روپے، انڈس ڈولفن کا غیر قانونی شکار کرنے پر خون بہا کی قیمت 5 لاکھ روپے مقررکی گئی ہے۔