20 فروری ، 2012
اسلام آباد…سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں نائب صدر پیپلز پارٹی بابراعوان کے پریس کانفرنس کی ویڈیو ، یکم مارچ کو کمرہ عدالت میں چلانے کا فیصلہ کیا ہے ، جسٹس اطہرسعید نے ریمارکس میں کہاہے کہ جن وکلاء نے بابراعوان کے ساتھ کھڑے ہوکر قہقہے لگائے ، عدالت ان کو بھی جانتی ہے ۔جسٹس اعجاز افضل اور جسٹس اطہر سعید پر مشتمل بنچ نے بابراعوان کے خلاف توہین عدالت کے مقدمہ کی سماعت کی ، بابراعوان کے وکیل علی ظفر نے توہین عدالت کے خلاف قانون ، سزا کیلئے نہیں عدالت کے احترام کی خاطر ہے،انہوں نے کہاکہ عدلیہ کی آزادی کے نام پر اظہار رائے پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی ، کوئی کہے کہ اس کا ارادہ توہین عدالت کا نہیں تو عدالت یہ موقف قبول کرتی ہے، بابراعوان نے بھی موقف اختیار کیا کہ ان کے کسی بیان سے توہین عدالت کا پہلو نکلتا ہے تو انہیں اس پر افسوس ہے، جسٹس اطہر سعید نے ریمارکس میں کہاکہ بیان میں کہاگیاتھاکہ پیپلز پارٹی کو کبھی انصاف نہیں ملتا ،انہوں نے کہاکہ جب توہین عدالت کا نوٹس جاری ہوا تو بابراعوان کے چہرے کے تاثرات سے صاف ظاہر تھا کہ وہ کیا کرنا چاہتے ہیں ، ان کے ساتھ کھڑے وکلاء نے قہقہے لگائے ، عدالت ان وکلاء کو بھی جانتی ہے، علی ظفر ایڈووکیٹ نے کہاکہ عدالت اس معاملے میں نہ جائے، بعد میں سماعت یکم مارچ تک ملتوی کردی گئی۔