12 نومبر ، 2022
اسلام آباد ہائی کورٹ نے قرار دیا ہے کہ ٹوئٹر پر چل رہے کسی متنازع ٹرینڈ کا ہیش ٹیگ استعمال کر دینا کوئی جرم نہیں۔ عدالت نے ایف آئی اے کی جانب سے شہری کے خلاف درج اسی نوعیت کا مقدمہ بھی خارج کر دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے شہری کاشف فرید کی مقدمہ خارج کرنے کی درخواست منظور کر لی اور تحریری فیصلے میں لکھا کہ کسی بھی ٹرینڈ میں محض ٹوئٹ کرنے سے جرم سرزد نہیں ہوجاتا، ٹوئٹ کرنے والے کے اپنے الفاظ میں جب تک کچھ غلط نہ ہو مقدمہ نہیں بن سکتا۔
انہوں نے کہا کہ کسی شہری کیخلاف ایسی ایف آئی آر کے اندراج کا مقصد اظہار رائے پر غیرقانونی سنسر شپ لگانا ہے، ایف آئی اے نے یہ کیس درج کرکے ریاست کا مذاق بنایا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ٹوئٹر صارف نے ایک ہیش ٹیگ پر جبری گمشدگیوں کے خدشے کی بات کی، شہری کا خدشہ تھا کہ اس ٹرینڈ میں لکھنے پر ماورائے قانون کارروائی ہوسکتی ہے اور ایف آئی اے نے حقیقت میں اسی بات پر فوجداری کیس بنادیا، یہ ناقابل تصور ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اس حرکت سے عوام کے ذہن میں شہبات کو تقویت دیناالمیہ ہے، بہتر ہو گا ایف آئی اے اور وزارت داخلہ ایسے معاملات میں پڑنے کے بجائے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کا بنیادی فرض نبھائیں۔ شہری کیخلاف درج مقدمہ اور اس کی روشی میں کسی بھی عدالت میں جمع کوئی چالان کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔