پاکستان
Time 17 نومبر ، 2022

اسٹیبلشمنٹ سے ہمارے اختلافات احتساب اور عثمان بزدارکو نہ ہٹانے پر ہوئے: عمران خان

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان  کا کہنا ہے کہ حکومت آرمی ایکٹ میں ترمیم کر  رہی ہے، تا کہ ایسا  آرمی چیف لائے جو انہیں بچالے، آرمی چیف کی تقرری پر حکومتی حلقوں میں گھبراہٹ ہے، وہ دست و گریبان ہیں، اسٹیبلشمنٹ سے ہمارے اختلافات احتساب اور عثمان بزدار کو نہ ہٹانے پر ہوئے۔

 زمان پارک لاہور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ سے اختلافات احتساب اور عثمان بزدار کو نہ ہٹانے پر ہوئے، ان کے کہنے  پر عثمان بزدار کو ہٹاتے تو ہماری پنجاب حکومت گر جاتی، اسٹیبلشمنٹ اور ہماری حکومت خارجہ پالیسی پر ایک پیج پر تھے،  دورہ روس سے واپسی پر اختلافات پیدا ہوئے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی تقرری پر حکومتی حلقوں میں گھبراہٹ ہے، وہ دست و گریبان ہیں، آرمی چیف کے تقرر  پر ہماری پالیسی دیکھو اور انتظار کرو ہے، آصف زرداری کے بعد جیلوں سے باقی لوگوں کوبھی نکال کر مشاورت کرلی جائے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 100 فیصد یقین ہےکہ مجھ پر اسنائپر نے فائرنگ کی اور  فائرنگ کرنے والے ایک سے زیادہ تھے،  جے آئی ٹی نے کام شروع کردیا ہے، ایف آئی آر کے درج نہ ہونے پر  پرویز  الہٰی ذمہ دار نہیں۔

دینہ میں لانگ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت آرمی ایکٹ میں ترمیم کر رہی ہے تاکہ ایسا  آرمی چیف لائے جو انہیں بچالے، ان کی کوشش ہے جتنی چوری کی ہے اسے بچالیں، ان کے مفادات اورپاکستان کے مفادات میں تضاد ہے، انہوں نےکبھی ملک کے لیے فیصلہ نہیں کیا ان کے سارے فیصلے اپنی ذات کے لیے ہوتے ہیں، جس طرف ملک جا رہا ہے یہ پھر سے ملک چھوڑ کر  بھاگیں گے، ملک بچانےکا صرف ایک ہی راستہ ہےکہ صاف شفاف الیکشن ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا زور  معاشی تباہی سے نمٹنے پر ہونا چاہیے، لیکن حکومت کا زور اس کے برعکس کرپشن کیسز  ختم کرانے پر ہے، گھڑی کے معاملے پر میں امریکا، برطانیہ اور  دبئی میں کیس کر  رہا ہوں، کہاں یہ چندکروڑ کی بات اٹھادی اور کہاں ان کے 1100 ارب کےکیس معاف ہو  رہےہیں ،حسن شریف کی 10ارب کی پراپرٹی کو اب کوئی نہیں پوچھےگا،یہ بیلون چھوڑتےہیں کہ توشہ خانہ میں یہ ہوگیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ جو مرضی کرلیں، انہیں پتا ہے تحریک انصاف کے خلاف کچھ نہیں کرسکتے، ان کی کوشش ہےکسی طرح عمران خان کو راستے سے ہٹایا جائے، مجھ پر حملہ کرانے والے تینوں افراد کا نام دے چکا ہوں، قوم مارچ کے ذریعے بتانا چاہتی ہے کہ ہم ان کے ساتھ نہیں کھڑے ہیں، ہفتے کو اعلان کروں گا کہ کس دن پنڈی پہنچنا ہے۔

مزید خبریں :