پشاور میں اسٹریٹ لائٹس کے فقدان کے باعث اسٹریٹ کرائمز میں اضافہ

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

پشاور میں قتل، چوری ، ڈکیتی اور  اغوا سمیت دیگر  جرائم میں ریکارڈ  اضافہ ہوا ہے، شہر میں رواں سال اب تک 390 افراد قتل ہو چکے ہیں۔

 پولیس نے جرائم میں اضافے کی وجہ اسٹریٹ لائٹس کے فقدان کو بھی قرار دیا ہے جب کہ میئر پشاور کا کہنا ہےکہ جلد اسٹریٹ لائٹس کی جلد شروع کریں گے۔

پشاور میں اندرون شہر کے اکثر علاقوں میں اسٹریٹ لائٹس نہ ہونے یا پھر خراب ہونے کے باعث گلیاں ، محلے اور کوچے اندھیرا چھاتے ہی تاریکی میں ڈوب جاتے ہیں جس سے نہ صرف شہریوں کو آمدورفت میں دقت کا سامنا رہتا ہے بلکہ راہزن بھی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شہریوں کو لوٹتے ہیں۔

پشاور میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اسٹریٹ کرائمز بڑھ رہے ہیں اور پولیس بھی جرائم میں اضافے کی وجہ اسٹریٹ لائٹس کے فقدان کو قرار دے رہی ہے۔

پولیس کے اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ 6 ماہ کے دوران اندرون شہر کے مختلف علاقوں میں 5 ہزار سے زیادہ شہریوں سے موبائل فونز اور نقدی چھینی گئی۔

پشاور  میں رواں سال اب تک 390 افراد قتل ہو چکے ہیں جب کہ  ڈکیتی کی 282 اور چوری کی 248  وارداتیں رپورٹ ہوئی ہیں، چوری ہونے والی 70 فیصد گاڑیاں منشیات کی اسمگلنگ اور باقی دہشت گردی اور ڈکیتی میں استعمال ہو رہی ہیں۔

اندرون شہر میں جہاں اسٹریٹ لائٹس کا فقدان ہے وہیں سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب نہیں کیے گئے جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے راہزن واردات کے بعد باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔

مزید خبریں :