05 دسمبر ، 2012
اسلام آباد…چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت ڈھیٹ بن چکی ہے ، وہاں جو حکومت کر رہا ہے اپنے رسک پر کر رہا ہے ، صوبائی حکومت کے پاس کوئی آئینی اختیار نہیں۔چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ بلوچستان امن وامان کیس کی سماعت کر رہا ہے۔چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے ریمارکس دیے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان اغواء اور ہلاکتوں کی ذمہ داری قبول کریں، صرف پولیس پر ذمہ داری نہیں ڈالی جا سکتی، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان امان اللہ کنرانی نے کہا کہ عدالت کہتی ہے تو وہ کل ہی استعفیٰ دے دیتے ہیں، اس پر چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا عدالت کو نہیں پتہ کہ آپ نے کیا کرنا ہے، آئین پڑھیں اور فیصلہ پڑھیں۔ بلوچستان حکومت کے وکیل شاہد حامد نے استدعا کی کہ عدالت ڈاکٹرز سے کہے کہ وہ ہڑتال ختم کر دیں جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالت کیوں حکم دے ، آپ ڈاکٹروں کو تحفظ فراہم کریں۔