08 دسمبر ، 2012
کراچی … محمد رفیق مانگٹ … برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان امریکا سے مقابلے کیلئے اپنے ایٹمی اثاثوں میں اضافہ کررہا ہے۔ اخبار کے مطابق سابق بھارتی سیکریٹری خارجہ شیام سارن نے ہندو اخبار میں لکھا ہے کہ اسلام آباد نے پلوٹونیم وار ہیڈز میں خرچہ کیا ہے جس کے باعث اس کے اثاثوں میں نہ صرف اضافہ ہوا بلکہ میزائل کے ٹھیک نشانے پر لگنے کی استعداد بھی بڑھی۔ واشنگٹن نے اس خطے میں ایٹمی ہتھیاروں میں اضافے پر ہمیشہ تشویش ظاہر کی ہے لیکن اس کا یہ بھی ماننا ہے کہ پاکستان کے جوہری اثاثوں میں اضافے کا اصل مقصد در اصل روایتی حریف بھارت کی برتری کا سامنا کرنا ہے تاہم شیام سارن کے مطابق اسلام آباد کی جانب سے مسلسل ایٹمی ہتھیاروں میں اضافے کا مقصد اپنے ہی حلیف امریکا کا مقابلہ کرنا ہے جو ”بقول سارن“ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کو ختم کرنے کیلئے ویسا ہی حملہ کر سکتا ہے، جیسے حملے کی دھمکی 9/11 کے فوراً بعد جنرل پرویز مشرف کو دی گئی تھی اور ان سے کہا گیا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارا ساتھ دو ورنہ پتھروں کے دور میں پہنچا دیئے جاوٴ گے۔ اخبار لکھتا ہے کہ ایشیا کی سہ رخی ہتھیاروں کی دوڑ روایتی حریفوں بھارت، چین اور پاکستان کے درمیان ہی گھومتی ہے لیکن شیام سارن کے مطابق پاکستان اب امریکا کو ممکنہ خطرہ سمجھتا ہے، پاکستان کو خدشہ ہے کہ امریکا ان کی جوہری صلاحیت کو ختم کرنے کیلئے حملہ کرسکتا ہے، اور اس خدشے میں اب بہت اضافہ ہوچکا ہے۔ برطانوی اخبار نے پاکستانی عسکری امور کے ماہر طلعت مسعود کے حوالے سے لکھا ہے کہ ان کے خیال میں سارن کے دعوے میں کچھ سچائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں یہ نہیں کہوں گا کہ پاکستان کی جوہری صلاحیت کا مقصد امریکا پر جوابی حملہ کرنا ہے جو کہ خودکشی ہوگا لیکن پاکستانی اسٹریٹجک برادری او رحکومت میں اس طرح کے خدشات موجود ہیں۔ اخبار کے مطابق یہ یقین ہے کہ پاکستان کے پاس بھارت سے زیادہ جوہری ہتھیار ہیں۔