22 دسمبر ، 2022
کیا آپ یقین کریں گے کہ کسی اداکار کو فلم میں ایک کردار کے لیے 61 ارب پاکستانی روپے سے زیادہ معاوضے کی پیشکش کی جائے مگر وہ کام کرنے سے انکار کردے؟
جی ہاں واقعی ایسا ہالی وڈ اداکار میٹ ڈیمن نے کیا اور پھر اس پر پچھتاوے کا اظہار بھی کیا۔
کچھ عرصے قبل میٹ ڈیمن نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا تھا کہ انہیں ڈائریکٹر جیمز کیمرون نے 2009 کی فلم اواتار کا مرکزی کردار ادا کرنے کی پیشکش کی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ اس پیشکش کے ساتھ جیمز کیمرون نے کہا تھا کہ فلم کا 10 فیصد منافع انہیں دیا جائے گا۔
میٹ ڈیمن نے ایک اور فلم دی بورن الٹی میٹم کی وجہ سے اس پیشکش کو ٹھکرا دیا تھا مگر انٹرویو کے دوران انہوں نے اواتار کے 10 فیصد منافع سے محرومی پر پچھتاوے کا اظہار کیا۔
اواتار دنیا کی سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلم ہے جس نے باکس آفس پر 2 ارب 90 کروڑ ڈالرز سے زیادہ کمائے۔
اگر میٹ ڈیمن وہ پیشکش مسترد نہ کرتے تو انہیں 27 کروڑ ڈالرز کمانے کا موقع ملتا جو فلم کے بجٹ سے بھی زیادہ ہے۔
ایک تخمینے کے مطابق اس فلم کی تیاری پر 23 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز خرچ کیے گئے تھے۔
میٹ ڈیمن کے بیان پر گزشتہ دنوں جیمز کیمرون نے ایک انٹرویو کے دوران اپنا ردعمل ظاہر کیا۔
انہوں نے کہا کہ میٹ ڈیمن کو 27 کروڑ ڈالرز ٹھکرانے پر ہونے والے پچھتاوے سے باہر نکلنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت میٹ ڈیمن ایک اور بورن فلم کررہے تھے اور اسی وجہ سے انہوں نے ہماری پیشکش کو قبول نہیں کیا۔
میٹ ڈیمن کے انکار کے بعد یہ کردار اداکار سام ورتھنگٹن کے حصے میں آیا مگر ان کا معاوضہ کیا تھا، یہ بات واضح نہیں۔