27 دسمبر ، 2022
سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر جلسہ عام سے خطاب میں وزیر خارجہ و پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کو نکالنے کے علاوہ ایک اور کامیابی آرمی چیف کی باوردی تقریر میں سیاست میں مداخلت کا اعتراف ہے۔
گڑھی خدا بخش میں جلسے سے خطاب میں بلاول کا کہنا تھاکہ عمران خان کو آخری وارننگ دے رہے ہیں،آئیں اورواپس پارلیمان میں بیٹھیں، پارلیمنٹ میں آؤ، اپنے آپ کو سیاسی لیڈر اور جمہوریت پسند کہتے ہوتو آؤ پارلیمان میں بیٹھو اوراپنا کام کرو، ہم نے اپوزیشن بنچزپربیٹھ کر آپ کوچارسال بھگتا اوراپنا کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپوزیشن میں آتے ہی پہلے دن سے نخرے شروع کردیے اور باہر رونا شروع کردیا، اس فلسفے کے مطابق چل رہے ہوکہ آپ کونہیں کھیلنے دیا توکسی اورکوکھیلنے نہیں دو گے، عمران خان کی حرکتوں کی وجہ سے پاکستان اورعوام کا نقصان ہورہا ہے، آخری وارنگ ہے آؤ پارلیمان میں بیٹھو اور حصہ بنو، آپ پارلیمان کےلیے اجنبی ہیں، آپ پارلیمان میں آؤ پھرحکومت اورسیاسی جماعتیں آپ سے بات کرسکیں گی، سڑکوں پرپھرکرکالعدم تنظیموں سے ہم بات نہیں کرتے۔
ان کا کہنا تھاکہ آئیں پارلیمان کا حصہ بنیں، اپنا کردار ادا کریں اورہم الیکشن میں مقابلہ کرتے ہیں، پارلیمان میں آکراصلاحات پربات کریں، صاف شفاف الیکشن کےلیے اپنا حصہ ڈالیں، آئیں،نیب اصلاحات پراپنا حصہ ڈالیں، نہیں چاہتے آپ کے ساتھ وہی ہو، آپ جیل میں ہوں اور سابق خاتون اول کے ساتھ آپ کے بچے پھریں، نہیں چاہتا کہ آپ کے خلاف بھی نیب استعمال ہو، نہیں چاہتا کہ کسی کے پاس دھاندلی دھاندلی کابہانہ ہو، آپ آئیں اوراپوزیشن میں رہ کراپنا کام کریں ترمیم میں اپنا حصہ ڈالیں، آپ پارلیمان میں آئیں ہرچیزپربات ہوسکتی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھاکہ آپ نخرے کریں گے، سازشیں کریں گے آرٹیکل 6 کی حرکت میں شامل ہونگے توہم جانتے ہیں آپ کا بندوبست کیسے کرنا ہے، آپ کے ساتھ توابھی تک کچھ ہوا ہی نہیں،ابھی سے رورہے ہو، آپ نے نواز شریف کی بیٹی اورآصف زرداری کی بہن کوگرفتارکیا، آپ کی بھی بہن، بیٹی اوراہلیہ ہے، ابھی تک ان کے خلاف کسی نے کارروائی نہیں کی، ہم سیاسی انتقام میں یقین نہیں رکھتے، اگرآپ جمہوریت کا حصہ نہیں بنیں گے تو جنہیں یہ کام کرنا ہے ہم انہیں نہیں روک سکتے، آپ کے ساتھ جوہوگا وہی آپ برداشت نہیں کرسکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری 11 سال جیل میں رہ کر ہنس کروکٹری کا نشان بناکر نکلے، آپ کے کارکن بھی یہ سب برداشت نہیں کرسکیں گے۔
ان کا کہنا تھاکہ عمران خان کو وائٹ ہاؤس نے نہیں بلاول ہاؤس نے گھر بھیجا، پہلی بار کسی وزیراعظم کو عدالت یا فوج نے نہیں بلکہ جمہوری طریقے سے عدم اعتماد کرکے گھر بھیجا گیا اور وہ عوام کا کریڈٹ امریکا کو دے رہا ہے، کس نے اس سلیکٹڈ کو اس بات کی اجازت دی کہ وہ ان دہشت گردوں کے سامنے گھٹنے ٹیکے اور ان سے بات کرے؟ ایک نالائق کو ہمارے سر پر مسلط کر دیا گیا جس کی وجہ سے دہشت گردی بڑھی۔
پی پی چیئرمین کا کہنا تھاکہ عمران خان کو نکالنے کے علاوہ ایک اورکامیابی ہے، سابق آرمی چیف نے وردی میں کھڑے ہوکرتقریرکی اورمانا کہ سیاست میں مداخلت ہوتی تھی، پورے ادارے نے فیصلہ کیا اورتوبہ کی کہ سیاست میں مداخلت نہیں کریں گے، یہ جمہوریت کا انتقام ہے، یہ جیالوں کی جدوجہد کا نتیجہ ہے تین نسلوں کا سفرہے، جئے بھٹوکے نعرے کی فتح ہے، یہ بےنظیرشہید کا جمہوری انتقام ہے، قائدعوام کا جمہوری انتقام ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ وعدہ ملک وقوم کے ساتھ کیا گیا کہ ادارہ غیرسیاسی ہوگا، وعدہ کیا گیا ادارہ سیاست میں مداخلت نہیں کرے گا، آئین کا پابند رہے گا، وعدہ کیا گیا ہے کہ ادارہ اپنے دائرے میں رہ کرکام کرےگا، ہم نے یقینی بنانا ہے کہ ادارہ اپنے وعدے کے مطابق چلے، اسٹبلشمنٹ اسی عزم کے ساتھ آگے بڑھتی ہےتوپاکستان کی ترقی کوئی نہیں روک سکتا، اگرہرادارہ اپنا اپنا کام کرے گا تویہ پاکستان کی جیت ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ مشرف کی باقیات سیلکٹڈ کی سیاست کےلیے قیامت کی نشانی ہے، ادارے کے اعلان کے بعد مشرف کی باقیات اورسیلکٹڈ لوگ سیاسی یتیم بن گئے ہیں، یہی تو وجہ ہے بنی گالا سے چیخیں نکل رہی ہیں اورجلاؤ گھیراو کی سیاست ہورہی ہے، یہی تووجہ سےجی ٹی روڈ پرپھرتے ہیں اوراسلام آباد پہنچنے سےپہلے ڈرکے واپس بھاگ جاتے ہیں، یہی تووجہ ہے یہ چھپ چھپ کرویڈیوپرتقاریرکرتے ہیں۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ بینظیرکےلیے بھی ویڈیوتقریرکا آپشن تھا مگروہ دلیرلیڈرتھیں، یہ بزدل بنی گالا میں چھپ گیا مگراپنی سازشیں جاری رکھے گا، اس کی کوشش ہوگی فوج کوسیاست میں دھکیلے، اس بزدل کی کوشش ہوگی کہ فوج کوسیاست میں گھسیٹا جائے، کھلم کھلا آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، جلسوں اورپریس کانفرنس میں عمران خان فوج سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آئین توڑیں اوراس کی مدد کریں۔
ان کا کہنا تھاکہ عمران فوج کوکہتا ہے آئین توڑو اور اس کی انگلی پکڑواوراس کی نیپی تبدیل کرو، ہرغیرجمہوری سازش کوناکام بنایا، اس غیرجمہوری سازش کو بھی ناکام بنائیں گے، ان کی کوشش ہے کہ اسٹیبشلمنٹ کو ورغلایا جائے، دباؤ ڈالا جائے، یہ چاہتے ہیں ایسا ماحول پیدا ہو کہ ایک بار پھرمیرے عزیز ہم وطنو ہو لیکن پیپلزپارٹی ہرسازش کا مقابلہ کرنے کےلیے تیار ہے، اس کٹھ پتلی کا ہمیشہ کےلیے بندوبست کرنے کے لیے تیار ہیں۔