30 دسمبر ، 2022
پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپننگ بیٹر امام الحق کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ ہر سیشن میں آپ کا امتحان لیتی ہے، روٹین سے ہٹ کر کرکٹ کھیل رہا تھا، سنچری نہ ہونے پر غصہ آیا۔
کراچی میں کھیلا گیا پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ٹیسٹ ڈرا ہوگیا۔
کراچی ٹیسٹ کے آخری روز پاکستان نے اپنی دوسری اننگز ڈکلیئر کردی جس کے بعد نیوزی لینڈ کو باقی 15 اوورز میں 138 رنز کا ہدف ملا تھا۔
نیوزی لینڈ کے کھلاڑیوں نے تیز کھیل کر ہدف حاصل کرنے کی کوشش کی تاہم 8 ویں اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 61 کے مجموعی رنز پر کم روشنی کے باعث کھیل ختم کردیا گیا اور یوں دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ ڈرا ہوگیا۔
دوسری اننگز میں پاکستانی اوپنر امام الحق 96 رنز بناکر اسٹمپ آؤٹ ہوگئے تھے۔
تاہم میچ کے بعد جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے امام الحق نے کہا کہ پہلی اننگز میں ہم نے چار ،پانچ چانسز مس کیے، جس کی وجہ سے کیویز کے زیادہ رنز ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ کین ولیمسن کے چانسز مس کرنا کافی مہنگا ثابت ہوا، وکٹ اتنا آسان نہ تھا،کراچی کا وکٹ بیٹنگ کیلئے مشکل تھا، اگر ولیمسن کو جلد آؤٹ کرتے تو نیوزی لینڈ پر پریشر آجا تا۔
امام الحق نے کہا کہ میں ہر تیسرے چوتھے گیند پر آگے بڑھ کر کھیلنے کی کوشش کر رہا تھا، میں باؤنڈری کی جانب نہیں بس آگے نکل کر سنگل لینا چاہ رہا تھا، بولر کی لائن کو ریڈ نہیں کر پایا اور اسٹمپ ہوگیا۔
قومی بیٹر نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ ہر سیشن میں آپ کا امتحان لیتی ہے، روٹین سے ہٹ کر کرکٹ کھیل رہا تھا، سنچری نہ ہونے پر غصہ آیا۔
امام الحق کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیسٹ ٹیم ری بلڈنگ کے مرحلے میں ہے، وسیم جونیئر اور سعود نے جیسے کھیلا وہ کافی حوصلہ افزا ہے جبکہ سعود کی بیٹنگ سے ڈریسنگ روم کا موڈ کافی اچھا ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اندازہ تھا کہ 16،17 اوورز میں 140 پر بیٹنگ کرانی ہے، معلوم تھا کہ وہ چیز پر جائیں گے، چانس لیا کہ کوشش میں وہ آؤٹ ہوں۔
امام نے مزید کہا کہ پاکستان میں تنقید کرنا عام بات ہے، وہ رک نہیں سکتی، ہوم سیریز میں کوشش ہوتی ہے کہ اس میں ہاریں نہیں، انگلینڈ سیریز ہم اپنی غلطیوں کی وجہ سے ہارے تھے، نیوزی لینڈ کیخلاف اچھا کھیلے مگر اب بھی کچھ چیزیں بہتر کرنی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ میں ہر چیز ممکن ہے،ہوسکتا ہے مستقل میں ہر کوئی انگلینڈ کی طرح کھیلنا شروع کردے،میں نے ذاتی طور پر انگلینڈ کا انداز انجوائے کیا، میچز نتیجہ خیز بن رہے ، ہماری کوشش ہوگی کہ ہم بھی ایسی کرکٹ کھیلں جیسی پوری دنیا کھیل رہی ہے۔