02 جنوری ، 2023
قومی و صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ کے 570 ارکان نے اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو جمع نہیں کرائیں، جس پر الیکشن کمیشن نے خبردارکیا ہےکہ گوشواروں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر 16 جنوری کو ارکان کی رکنیت معطل کردی جائےگی۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہےکہ ارکان پارلیمنٹ اور ارکان صوبائی اسمبلی (ایم پی ایز) 31 دسمبر تک سالانہ گوشوارے جمع کرانے کے پابند ہیں ،کچھ ارکان اسمبلی کی جانب سے تاحال سالانہ گوشواروں کی تفصیلات جمع نہیں کرائی گئی ہیں۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہےکہ ارکان اسمبلی 15 جنوری تک گوشواروں کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کرائیں، گوشواروں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر 16 جنوری کو ارکان کی رکنیت معطل کردی جائےگی، سابقہ ارکان اسمبلی کی جانب سے گوشوارے جمع نہ کرانے کا معاملہ مناسب حکم کے لیے الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کیا جائےگا۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ قومی و صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ کے 1191 ممبران میں سے 570 نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں، اب تک قومی اسمبلی کے 201 ارکان نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں، سینیٹ کے 36 ممبران نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں، پنجاب اسمبلی کے 159 ممبران، سندھ اسمبلی کے 76 ممبران ، خیبر پختوانخوا کے 74 اور بلوچستان اسمبلی کے 24 ممبران نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ سے مصدق ملک، اعظم نذیر تاررڑ، علی ظفر، اعظم سواتی، ثانیہ نشتر، تاج حیدر، مولانا غفور حیدری، انوار الحق کاکڑ نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں، پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں۔
ان کے علاوہ احسن اقبال، خرم دستگیر، خواجہ آصف، ایاز صادق ، علی موسٰی گیلانی، طارق بشیر چیمہ، محسن رانجھا، شاہد خاقان عباسی، خورشید شاہ ، غوث بخش مہر، شاہ زین بگٹی، اختر مینگل، نوید قمر، فہمیدہ مرزا، قادر پٹیل، خالد مقبول، کھیل داس کوہستانی، مریم اورنگزیب اور شِزہ فاطمہ نے تفصیلات جمع نہیں کرائیں ۔
رکن صوبائی اسمبلی عظمٰی بخاری، اویس لغاری، حلیم عادل شیخ، سعید غنی، ارسلان تاج، خواجہ اظہار، شہلا رضا، جام کمال اور یار محمد رند نے بھی تفصیلات جمع نہیں کرائی ہیں۔