Time 05 جنوری ، 2023
پاکستان

موٹروےکرپشن کیس میں سندھ بینک بھی ملوث ہے، چیئرمین این ایچ اےکی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کا کہنا ہےکہ چار ارب روپےکے موٹر وے کرپشن کیس میں سندھ بینک بھی ملوث ہے، انہیں پتا تھا حکومت کے پیسے ہیں، اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) یا ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کیسےکیش پیمنٹ نکال سکتے ہیں؟

اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کو چیئرمین این ایچ اے نے سکھر حیدر آباد موٹروے کی زمین کی خریداری میں کی جانے والی کرپشن کے متعلق بریفننگ میں بتایا کہ 4 ارب روپے سے زائد خرد برد ہوئی ہے، لینڈ ایکوزیشن کے پیسے ہیں وہ ملے انہی لوگوں کو ہیں جن کو ملنے چاہیے تھے۔

چیئرمین این ایچ اےکا کہنا تھا جو پیسے جاری کیےگئے اس میں سےکچھ سندھ بینک میں رکھےگئے جس کا منافع بھی آرہا ہے، قومی احتساب بیورو (نیب) اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ این ایچ اے کے علاوہ سندھ بینک کا عملہ بھی کرپشن میں ملوث پایا گیا ہے، سندھ حکومت کی حد تک غلطی ہوئی ہے، سندھ بینک کے لوگوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

چیئرمین این ایچ اے نے بتایا کہ کچھ ملزمان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) پر ڈلوا دیے ہیں، خرد برد کی گئی رقم میں سے کچھ ریکوری ہوچکی ہے۔ 

مزید خبریں :