10 جنوری ، 2023
خیبر پختونخوا میں گزشتہ مالی سال کے دوران 24 محکموں میں 44 ارب 93 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈیٹرجنرل آف پاکستان کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا کے24 محکموں میں 44 ارب 93 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں، رپورٹ میں 24 سرکاری محکموں میں بےقاعدگیوں کے289 کیسز پر اعتراضات کیےگئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق آلات کی خریداری کی مد میں 7 ارب 73 کروڑ 50 لاکھ روپےکی بے قاعدگیاں ہوئی ہیں جب کہ خلاف ضابطہ اور غیر مجاز ادائیگیوں سے خزانے کو 12 ارب 21 کروڑ 40 لاکھ روپےکا نقصان پہنچا ہے۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت میں آلات اور ادویات کی خریداری میں 2 ارب 97 کروڑ 66 لاکھ روپےکی بے قاعدگیاں ہوئی ہیں جب کہ مولوی امیرشاہ اسپتال کی سی ٹی اسکین مشین کی خریداری میں 2 کروڑ 95 لاکھ روپے کے غیر ضروری اخراجات کا انکشاف ہوا ہے۔
اسی طرح حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں کولنگ ٹاورکی تنصیب کے لیے7 کروڑ 38 لاکھ روپے کی مشکوک ادائیگیاں سامنے آئی ہیں، ضلعی ہیڈ کواٹر اسپتال باجوڑ اور ضلعی ہیڈ کواٹر اسپتال مہمند کے لیے آلات کی خریداری میں 8 کروڑ روپےکی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محکمہ داخلہ میں غیر ضروری اخراجات کی مد میں ایک ارب 94 کروڑ 32 لاکھ روپےکا نقصان پہنچا ہے، محکمہ پولیس نے نئی گاڑیوں کی خریداری کے لیے ایک ارب 35 کروڑ 68 لاکھ روپے وصول کیے۔
آڈٹ رپورٹ میں محکمہ انرجی اینڈ پاور میں 23 ارب 96 کروڑ 74 لاکھ روپے کے آڈٹ اعتراضات کیےگئے ہیں، محکمہ سی اینڈ ڈبلیو میں ایک ارب 9کروڑ 40 لاکھ روپےکی بے قاعدگیاں بھی سامنے آئی ہیں۔