27 جنوری ، 2023
پنجاب کی نگران حکومت نے عمران خان کی سکیورٹی واپس لینے کے لیے پاکستان تحریک انصاف کو خط لکھ دیا۔
جمعہ کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے سابق وزیراعظم عمران خان سے ذاتی سکیورٹی واپس لیے جانے کا دعویٰ کیا۔
پی ٹی آئی رہنما اور نامور گلوکار سلمان احمد نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں لکھا کہ فاشست پولیس نے ابھی کنفرم کیا ہے کہ ظالم رانا (وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ) کی ہدایات پر سابق وزیراعظم عمران خان سے ذاتی سکیورٹی واپس لے لی گئی ہے۔
عمران خان کی سکیورٹی کے حوالے سے اسلام آباد پولیس کا بیان بھی سامنے آیا، جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ بنی گالہ سابق وزیراعظم کی نجی رہائش گاہ ہے، سابق وزیراعظم کئی ماہ سے اسلام آباد میں مقیم نہیں ہیں، ان کی غیر موجودگی میں اسلام آباد پولیس یا دیگر صوبوں کی پولیس نہیں لگائی جا سکتی۔
بعد ازاں پنجاب کی نگران حکومت نے عمران خان کی سکیورٹی واپس لینے کے لیے تحریک انصاف کو خط لکھ دیا۔
رپورٹس کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کو بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیا کہ زمان پارک سکیورٹی پر تعینات پولیس اہل کاروں کو واپس بُلالیں۔
زمان پارک کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کے اسٹاف افسر شبلی فراز نے کہا کہ حکومت نے عمران خان سے پنجاب اور کے پی کی سکیورٹی واپس لے لی ہے جبکہ اسی پولیس نے عمران خان کی جان کے خطرے کا الرٹ جاری کیا تھا۔ عمران خان کو کچھ ہوا تو ذمہ دارحکومت اور رانا ثنااللہ ہوں گے۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر اور گورنر پنجاب کے الیکشن کی تاریخ نہ دینے کے خلاف درخواستیں دائر کر دی گئی ہیں، کسی کو آئین کی خلاف ورزی نہیں کرنے دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نگران وزیر اعلی پنجاب کا ماضی داغ دار ہے، ان کی کابینہ میں بھی متنازع لوگ شامل ہیں ہے، یہ لوگ الیکشن کروانے کے حق میں نہیں ہیں۔