مریم نواز لاہور پہنچ گئیں، پارٹی میں گروپ بندی کے خدشات مسترد کردیے

مریم نواز کے استقبال کیلئے مسلم لیگ ن کے کارکن بڑی تعداد لاہور ائیر پورٹ  پہنچی جہاں لیگی سینیئر نائب صدر نے خطاب بھی کیا— فوٹو: ن لیگ
مریم نواز کے استقبال کیلئے مسلم لیگ ن کے کارکن بڑی تعداد لاہور ائیر پورٹ پہنچی جہاں لیگی سینیئر نائب صدر نے خطاب بھی کیا— فوٹو: ن لیگ

مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز ابوظبی سے لاہور پہنچ گئیں اور اپنے خطاب میں پارٹی کے سینیئر رہنماؤں کی طرف سے پارٹی میں گروپ بندی کے خدشات مسترد کردیے۔

انہوں نے کہا کہ وہ نہيں سمجھتیں کہ شاہد خاقان کو ایسا کوئی خیال بھی آيا ہوگا، پارٹی کومتحد رکھنے کیلئے کوئی قربانی بھی دینی پڑے تو دینی چاہیے، ذاتی ایجنڈا نہیں ہونا چاہیے، اسحاق ڈارکام کر رہےہیں انہوں نے کئی مرتبہ پاکستان کی معیشت کو  بھنور سے نکالا  ہے، اگر کسی کو ذاتی مسئلہ ہے تو بیٹھ کر بات کرنی چاہیے، جوپارٹی چھوڑکرجاتے ہیں پتا نہیں ان کے ذہن میں کیا ہوتا ہے۔

مریم نواز کے استقبال کیلئے مسلم لیگ ن کے کارکن بڑی تعداد لاہور ائیر پورٹ  پہنچی جہاں لیگی سینیئر نائب صدر نے خطاب بھی کیا۔ 

اس سے قبل وطن واپسی پر مریم نواز نے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا پاک سر زمین شاد باد۔

مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز کا لاہور ائیر پورٹ میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا ابھی میری تمام تر توجہ مسلم لیگ ن پر ہے، مسلم لیگ ن کے تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط کرنا چاہتی ہوں۔

ان کا کہنا تھا نوجوانوں کو ن لیگ میں لانا چاہتی ہوں، پارٹی پہاڑ کی طرح ہے جو اس سے گرے گا وہ پتھر کی طرح ہو گا۔

مریم نواز کا کہنا تھا کسی کی سزا پر خوش نہیں ہوں، عمران خان نے سیاسی طور پر مخالفین کے ساتھ جو کیا اس کی سزا انہیں قانون فطرت سے ملے گی۔

شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل سے متعلق سوال پر مریم نواز کا کہنا تھا مفتاح اسماعیل سے متعلق گفتگو نہیں کرنا چاہتی جبکہ شاہد خاقان کی پارٹی اور نواز شریف سے وابستگی پر کوئی سوال نہیں اٹھا سکتا، شاہد خاقان عباسی نے کہا میں ن لیگ کے ساتھ کھڑا ہوں، پارٹی چھوڑوں گا تو گھر جاؤں گا۔

نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق سوال پر مریم نواز کا کہنا تھا نواز شریف وطن واپسی کی تیاری کر رہے ہیں، اس وقت نواز شریف کی واپسی کی حتمی تاریخ نہیں دے سکتی لیکن وہ بہت جلد پاکستان میں ہوں گے، نواز شریف کی وطن واپسی کی حتمی تاریخ تب دی جا سکے گی جب واپسی کا ٹکٹ بک ہوگا۔

مریم نواز کا کہنا تھا 3 سال کے بعد اپنے والد سے ملی تھی،کبھی اتنا عرصہ ان سے دورنہیں رہی، 5 اکتوبرکوپاکستان سے روانہ ہوئی تھی، اپنے والد کے ساتھ وقت گزارا، ان 4 ماہ میں اپنے والد سے سیکھنے کا موقع ملا، نواز شریف کے حوصلے بلند ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز شریف کمرشل پرواز میں ابوظبی سے لاہور کے لیے روانہ ہوئی تھیں۔

مریم نواز کی پراز میڈیکل ایمرجنسی کی بنا پر تاخیر کا شکار ہوئی، پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن کی پرواز پی کے 264 نے امارات کے مقامی وقت کے مطابق صبح 11 بجے پاکستان کے لیے روانہ ہونا تھا اور پرواز نے سہ پہر 03:05  پر لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈ کرنا تھا مگر اسی پرواز میں سوار ایک مسافر محمد ہارون کو دل میں تکلیف کی وجہ سے روانگی روک دی گئی تھی۔

میڈیکل ٹیم نے طیارے میں داخل ہو کر مسافر کا طبی معائنہ کیا اور مزید طبی امداد کے لیے مسافر کو طیارے سے اتار کر اسپتال منتقل کر دیا۔ 

پرواز ایک گھنٹے کی تاخیر سے دوپہر 12 بج کر 54 منٹ پر ابوظبی سے لاہور کے لیے روانہ ہوئی جو ساڑھے 3 بجے لاہور پہنچی۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز کچھ ماہ سے لندن میں قیام پذیر تھیں۔

مزید خبریں :