14 دسمبر ، 2012
کراچی…محمد رفیق مانگٹ…برطانوی اخبار”دی میل“ نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستانی وزیر داخلہ رحمان ملک کے آج سے شروع ہونے والے دورہ دہلی پر اعلیٰ بھارتی قیادت تقسیم ہو گئے ہیں۔ رحمان ملک نے خود بھارتی وزیر شندے سے کہہ کہ اپنے آپ کو بھارت مدعو کرایا۔ نئی دہلی کی مخالفت کے باوجود مرکزی وزیر داخلہ نے ان کے دورے کا اعلان کردیا۔ سابق وزیر داخلہ چدم برم نے ان کی میزبانی سے انکار کردیا تھا جس کے ردعمل میں رحمان ملک نے ویزا معاہدے پر کام روک دیا تھا۔ اخبار کے مطابق بھارتی اعلی قیادت ویزا معاہدے پر عمل درآمد کے آغاز کے لئے پاکستان کے وزیر داخلہ کے دورے پر تقسیم ہو گئی۔پاکستان کے وزیر داخلہ رحمن ملک آج سے تین دورہ دورے بھارت پہنچ رہے ہیں۔ مرکزی وزیر سوشیل کمار شندے مہمان کے لئے سرخ قالین(ریڈ کارپڑ) بچھانا چاہتے ہیں جبکہ کچھ جنوبی بلاک کے سرکردہ رہنما اس نظریے کی مخالفت کر رہے ہیں۔اخبار کے مطابق اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ رحمان ملک جو بھارت کا دورہ کرنے کے لیے بے تاب رہے ہیں جب انہوں نے گزشتہ ماہ روم میں انٹرپول جنرل اسمبلی کے موقع پر بھارتی مرکزی وزیر سوشیل کمارسے ملاقات کی اس موقع پر رحمان ملک نے سوشیل کمار کو خود کہہ کر اپنے آپ کو مدعو کرایا۔رحمان ملک نے کہا کہ وہ باضابطہ طور پر نئے ویزا دور کے اجراء کے لئے نئی دہلی کا سفر کرنا چاہتے ہیں۔ اسلام آباد سے بار بار یاد دہانی کرائے جانے کے بعد شندے نے محسوس کیا اگر رحمان ملک کو دورے کی اجازت نہ دی تو ویزا معاہدے پر کام مزید رک جائے گا۔اس سے قبل رحمان ملک نے ویزا معاہدے پر کام روک دیا جب سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے بھارت میں ان کی میزبانی سے انکار کر دیا تھا۔شندے نے نئی دہلی کے متفق نہ ہونے کے باوجود رحمان ملک کو مدعو کیا، 26نومبر واقعے پرنئی دہلی وعدوں پر پہلے عمل داری چاہتا تھا۔ حتیٰ کہ سیکریٹری داخلہ آ رکے سنگھ کو بھی ممبئی حملوں کی تحقیقات کے کسی ٹھوس نتیجہ کے بغیر ان کے طے دورے پر تحفظات رکھتے ہیں۔یہی موقف انہوں نے اس وقت بھی لیا جب پی چدم برم وزیر داخلہ تھے۔برطانوی اخبار نے ان کے دورے سے قبل کئی اہم حکام سے بات چیت کی۔بھارتی قومی سلامتی کے دونوں مشیر شیو شنکر مینن اور خارجہ سکریٹری رنجن ماتھائی کے خیال میں یہ وقت رحمان ملک کی میزبانی کیلئے ٹھیک نہیں ۔دفتر خارجہ کے جوائنٹ سیکرٹری یش سنہا کا بھی کہنا ہے یہ دورہ کسی بھی مقصد کو پورا نہیں کرے گا۔بھارتی حکومتی ذریعے کا کہنا کہ ان کے دورے کا اعلان پر ہم سب حیران تھے، حتیٰ کہ وزارت داخلہ کے بعض حکام نے ان کے دورے کی مخالفت کی لیکن پھر ہم سے کہا گیا کہ یہ وزیر کا فیصلہ ہے۔شندے کو اس وقت کچھ حمایت حاصل ہو ئی جب شراد سبروال کی سربراہی میں بھارتی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا۔شندے نے کہ کہا کہ رحمان ملک کا دورہ ویزا عمل میں پیش رفت کا باعث بنے گا اور ممبئی حملہ کیس میں پیش رفت کا امکان ہے۔