,
Time 12 فروری ، 2023
پاکستان

ننکانہ توہین مذہب واقعہ، مشتعل افراد کے پہنچنے پر پولیس عملہ تھانے سے فرار ہو گیا تھا

آئی جی پنجاب عثمان انور نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی ننکانہ سرکل اور ایس ایچ او تھانہ وار برٹن کو معطل کر دیا۔ فوٹو سوشل میڈیا
آئی جی پنجاب عثمان انور نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی ننکانہ سرکل اور ایس ایچ او تھانہ وار برٹن کو معطل کر دیا۔ فوٹو سوشل میڈیا

ننکانہ صاحب کے قصبے وار برٹن میں دو روز قبل مشتعل افراد نے توہین مذہب کے ملزم کو تھانے سے نکال کر ہلاک کر دیا تھا۔

مشتعل افراد کے پہنچنے پر تھانے کا ایس ایچ او اور دیگر عملہ تھانہ چھوڑ کر بھا گ گیا تھا جس کے باعث مشتعل افراد کو موقع ملا اور ہجوم نے توہین مذہب کے ملزم کو ہلاک کر دیا۔

آئی جی پنجاب عثمان انور نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی ننکانہ سرکل نواز ورک اور ایس ایچ او تھانہ وار برٹن فیروز بھٹی کو معطل کر دیا جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

دوسری جانب ننکانہ صاحب میں توہین مذہب کے الزام میں قتل کے واقعے کی ایف آئی آر درج کر کے واقعے میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔

نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے واقعے پر 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے جو 48 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرے گی۔

اہل علاقہ کے مطابق ملزم مقدس اوراق پر سابق بیوی کی تصویر لگا کر جادو ٹونا کرتا تھا اور وہ حال ہی میں ایسے ہی جرم میں 2 سال کی سزا کاٹ کر واپس آیا تھا۔

آرپی او شیخوپورہ بابر افتخار کے مطابق مشتعل افراد نے لاش کو جلانے کی کوشش بھی کی، ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

مزید خبریں :