15 فروری ، 2023
صنعتکاروں کا کہنا ہےکہ بجلی اورگیس پر سبسڈیز ختم کرنے سے ملک کا ٹیکسٹائل سیکٹر مزید متاثر ہوگا جب کہ پیداواری لاگت بڑھنے سے فیکٹریاں بند اور بے روزگار ی بڑھنے کے خدشات ہیں۔
ٹیکسٹائل سے وابستہ صنتعکاروں کے مطابق ایسے وقت میں جب ملک کی برآمدات گررہی ہیں، بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھیں تو حریف ممالک سے برآمدی منڈیوں میں مقابلہ ممکن نہیں ہوگا۔
صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ جب ساری چیزوں کے انفلیشن، بجلی کی پرائس، گیس کی پرائس اور جو سبسڈی دی ہوئی ہے ان چیزوں کو اگر واپس لے کر ایکوملیٹ کریں گے تو یہ ایک بہت بڑا چنک آنے والا ہے، ٹیکسٹائل سیکٹر کے لاکھوں ہنر مند پیداواری لاگت بڑھنے کے نتیجے میں فیکٹریاں بند ہونے سے بےروزگار ہونے کے خدشات میں گھرے ہیں۔
ورکروں کا کہنا ہےکہ جیسے جیسے بجلی مہنگی ہو رہی ہے فیکٹری کے اخراجات بڑھ رہے ہیں اور حالات دن بدن خراب ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے ہمیں ڈر لگ رہا ہے ہمیں بھی کام سے نہ نکال دیں۔
صنعتکاروں کے مطابق عالمی کساد بازاری اور ملک کی موجودہ مالی صورتحال نے ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے مشکل ترین صورتحال پیدا کررکھی ہے، ایسے میں اگربجلی اور گیس پر رعایتی قیمت واپس لے لی گئی تو حالات مزید گھمبیر ہو سکتے ہیں۔