پشاور پولیس لائنز دھماکے کیخلاف احتجاج کرنیوالا پولیس اہلکار ملازمت سے برخاست

پولیس لائنزدھماکے سے متعلق بیان دیا تھا جو ٹک ٹاک پر وائرل ہوا، نوکری سے فارغ کرنے سے متعلق قانونی راستہ اختیار کروں گا: اہلکار جمشید— فوٹو: اسکرین گریب
پولیس لائنزدھماکے سے متعلق بیان دیا تھا جو ٹک ٹاک پر وائرل ہوا، نوکری سے فارغ کرنے سے متعلق قانونی راستہ اختیار کروں گا: اہلکار جمشید— فوٹو: اسکرین گریب

خیبرپختونخوا پولیس کے کانسٹیبل جمشید خان کو ٹک ٹاک پر رولز کی خلاف ورزی پر ملازمت سے برخاست کردیا گیا۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کانسٹیبل جمشید کے خلاف محکمانہ انکوائری کی گئی،  پولیس اہلکار نے شو کاز نوٹس کا غیرتسلی بخش جواب دیا۔

حکم نامے کے مطابق متعلقہ کانسٹیبل کو ذاتی حیثیت میں بھی بلایا گیا لیکن حاضر ہونے میں ناکام رہا۔

جیو نیوز سے گفتگو میں فرنٹیئر ریزرو پولیس اہلکار جمشید خان نے بتایا کہ پولیس لائنز دھماکے کے خلاف احتجاج کرنے پر مجھے نوکری سے ہٹایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس لائنزدھماکے سے متعلق بیان دیا تھا جو ٹک ٹاک پر وائرل ہوا، نوکری سے فارغ کرنے سے متعلق قانونی راستہ اختیار کروں گا۔

خیال رہے کہ 30 جنوری 2022 کو پشاور پولیس لائنز مسجد کے پرانے مین ہال میں خودکش دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 84 افراد شہید ہوئے تھے۔

دھماکے کے خلاف پولیس اہلکاروں نے احتجاج بھی کیا تھا۔

مزید خبریں :