دنیا
Time 21 مارچ ، 2023

ایکواڈور میں یو ایس بی لیٹر بم پھٹنے سے صحافی زخمی

پولیس کی رہنمائی میں ناکارہ بنا دیا گیا، بموں میں ملٹری ٹائپ بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا: وزارت داخلہ— فوٹو: بی بی سی
پولیس کی رہنمائی میں ناکارہ بنا دیا گیا، بموں میں ملٹری ٹائپ بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا: وزارت داخلہ— فوٹو: بی بی سی 

شمالی امریکی ملک ایکواڈور کے ایک نیوز روم میں خط کے لفافے میں بھیجے گئے یونیورسل سیریل بز (یو ایس بی) لیٹر بم کے دھماکے سے صحافی زخمی ہو گیا۔

بم دھماکے میں زخمی ہونے والے صحافی لینن آرٹیڈ کا کہنا تھا کہ وہ نیوز روم میں موجود تھے جہاں انہوں نے خط کا لفافہ کھولا، لفافے سے یو ایس بی ڈیوائس جیسی ایک چیز نکلی جسے کمپیوٹر میں لگاتے ہی دھماکہ ہوگیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایکواڈور میں اٹارنی جنرل کے آفس نے تصدیق کر دی ہے کہ انہوں نے خط کے لفافوں میں بم ارسال کرنے کے دہشتگردی کے ایک معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

 کسی میڈیا آؤٹ لیٹ کا نام لیے بغیر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ایک ہی شہر سے مختلف علاقوں میں 5 لیٹر بم ارسال کیے گئے تھے، تین لیٹر بم ’گوایاکیل‘ جبکہ دو بم دارالخلافہ ’کوئیٹو‘ کے میڈیا ہاؤسز کو بھیجے گئے تھے۔

 میڈیا ہاؤسز میں لیٹر بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ایکواڈور کے وزارت داخلہ نےکہا کہ صحافت اور آزادی اظہار پر حملے کسی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے،  اس میں ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لاکر ان کے عمل کی سزا دی جائے گی۔

ایکواڈور کی وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ میڈیا ہاؤسز کو بھیجے گئے 5 لیٹر بموں میں سے باقی بم یا تو پھٹنے میں ناکام ہو گئے یا پھر وہ لفافے کھولے ہی نہیں گئے، بقایہ تمام بموں کو  پولیس کی رہنمائی میں ناکارہ بنا دیا گیا، بموں میں ملٹری ٹائپ بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا۔

مزید خبریں :