17 اپریل ، 2023
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی رکن اسمبلی شاندانہ گلزار کو مستعفی ہونے پر خواتین کی مخصوص نشستوں پر ری الیکشن کے لیے پارٹی کی جانب سے دوبارہ نام بھجوائے جانے کے باوجود الیکشن کمیشن کی جانب سے شاندانہ گلزار کی نامزدگی مسترد کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف شاندانہ گلزار کی درخواست منظور کرنے کا فیصلہ سنایا۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر رکھا تھا۔
فیصلہ سننے کیلئے شاندانہ گلزار کے وکیل بیرسٹر عاطف رحیم برکی عدالت میں موجود تھے۔ پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے ایک ساتھ استعفوں کے بعد خواتین کی مخصوص نشست پر رکن اسمبلی شاندانہ گلزار کا استعفیٰ منظور کر کے الیکشن کمیشن نے انہیں ڈی نوٹیفائی کر دیا تھا۔
ری الیکشن کے لیے پی ٹی آئی کی جانب سے دوبارہ لاٹ بھجوائی گئی جس میں شاندانہ گلزار کا نام شامل تھا مگر الیکشن کمیشن نے ان کی نامزدگی کو نظرانداز کرتے ہوئے لسٹ میں شامل ایک اور خاتون روحیلہ حامد کو بطور رکن اسمبلی نوٹیفائی کر دیا تھا جس فیصلے کے خلاف شاندانہ گلزار نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔