دنیا
Time 17 اپریل ، 2023

امریکی سپریم کورٹ کے جج کا سالوں سے بند کمپنی سے سالانہ ہزاروں ڈالر لینے کا انکشاف

امریکی سینیٹ کی جوڈیشری کمیٹی نے جج کے خلاف تحقیقات اور ان کے مواخذے کا مطالبہ کردیا— فوٹو:فائل
امریکی سینیٹ کی جوڈیشری کمیٹی نے جج کے خلاف تحقیقات اور ان کے مواخذے کا مطالبہ کردیا— فوٹو:فائل

امر یکی سپریم کورٹ کے جج کلیرنس تھامس پر طویل عرصے سے بند ریئل اسٹیٹ فرم سے سالانہ ہزاروں ڈالر لینے کا انکشاف ہوا ہے۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2006سے بندکمپنی سےجج کلیرنس تھامس نے سالانہ 50 ہزار سے ایک لاکھ ڈالرلیے، امریکی جج کلیرنس تھامس کا رکن ری پبلکن کےخرچے پرشاہانہ بیرون ملک دوروں کا بھی اعتراف کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی جج کئی دہائیوں تک ارب پتی ریپبلکن ڈونرکے خفیہ لگژری دوروں پرجاتے رہے، تھامس اور اس کے رشتہ داروں سے جارجیا کا ایک گھر بھی خریدا، یہ آمدنی بھی ظاہر نہیں کی گئی۔

رپورٹس کے مطابق امریکی قانون کےبرخلاف جج تھامس نے گوشواروں میں بیرون ملک دورے ظاہر نہیں کیے، ناقدین کے مطابق اہلیہ کے سیاسی نوعیت کے مقدمات میں جج تھامس کی مداخلت مفادات ٹکراؤ ہے، جج کلیرنس تھامس کی اہلیہ پر 2020 کے انتخابات پر اثرانداز ہونے کا الزام ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 74 سالہ جج کلیرنس تھامس 1991سے امریکی عدلیہ میں اہم عہدوں پر فائز رہے ہیں۔

جسٹس تھامس نے پُرتعیش دوروں کا اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ مجھے مشورہ دیا گیا تھا کہ ذاتی مہمان نوازی رپورٹ کرنے کی ضرورت نہیں۔

امریکی سینیٹ کی جوڈیشری کمیٹی  نے جج کے خلاف تحقیقات  اور ان کے مواخذے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ جج کے مس کنڈکٹ پر چیف جسٹس فوری تحقیقات کرائیں۔

مزید خبریں :