25 اپریل ، 2023
سابق کمرشل پائلٹ اور گولڈ مرچنٹ آصف حفیظ کی امریکا حوالگی کے خلاف اپیل یورپین کورٹ آف ہیومن رائٹس نے مسترد کر دی۔
آصف حفیظ کو منشیات اور اس کی مبینہ درآمد کے حوالے سے امریکا میں متعدد الزامات کا سامنا ہے، وہ اگست 2017 سے لندن کی ہائی سکیورٹی جیل میں قید ہیں۔
برطانیہ میں عدالتی فورمز سے تمام اپیلیں ناکام ہونے کے بعد آصف حفیظ نے یورپی عدالت سے رجوع کیا تھا۔
امریکا میں آصف حفیظ پر عائد الزامات میں انہیں ہیروئن اور چرس کے معاملے میں “بگ باس”، “سلطان” اور “نمبر ون” قرار دیا گیا ہے۔
آصف حفیظ نے مؤقف اپنایا تھا کہ ان کی امریکا حوالگی کنونشن کے آرٹیکل 3 کی خلاف ورزی ہوگی، ان کا کہنا تھا کہ انہیں بغیر پیرول کے عمر قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے جبکہ انہوں نے جیل میں غیر انسانی حالات میں رکھنے، کووڈ 19 کے خطرے اور امریکی جیلوں کی حالت زار پر بھی تشویش کا اظہار کیا تھا۔
سابق کمرشل پائلٹ آصف حفیظ کے مطابق مجھ پر مبینہ سازش میں شریک دو بھارتی شہریوں وکی گوسوامی اور اکاشا برادرز سے برآمد شواہد کی بنیاد پر مقدمہ چلایا جاسکتا ہے، دونوں بھارتی شہریوں کو امریکا، کینیا سے عدالتی احکامات کے بغیر امریکا لے آیا تھا۔
جیو کو دستیاب عدالتی دستاویز کے مطابق ججوں نے درخواست کو بے بنیاد قرار دے کر رد کر دیا۔
65 سالہ آصف حفیظ نے امریکا حوالگی کو کنونشن کے آرٹیکل6 کی بھی خلاف ورزی قرار دیا تھا کیونکہ امریکا ان کے خلاف سازش کرنے والوں کے شواہد کی بنیاد پر ہی ان پر مقدمہ چلائے گا، یورپی عدالت نے آصف حفیظ کی اس دلیل کو بھی قبول نہ کیا۔
یورپی عدالت کا کہنا ہے کہ آصف حفیظ مقدمہ میں کسی بھی ثبوت کو قابل قبول نہ ہونے کا معاملہ استغاثہ کے ذریعے چیلنج کر سکیں گے۔
واضح رہے کہ سابق کمرشل پائلٹ اور گولڈ مرچنٹ آصف حفیظ کا تعلق لاہور سے ہے،انہیں تقریباً 6 برس قبل ہیروئن امریکا میں درآمد کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
آصف حفیظ نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ بڑی امریکی سازش کا شکار ہوئے ہیں۔
عدالت میں آصف حفیظ کے وکلا نے ثبوت پیش کیے کہ وہ جاسوس ایجنسیوں کیلئے مخبر کے طور پر کام کرتا تھا۔
وکلا کے مطابق آصف حفیظ نے امریکا، برطانیہ، پاکستان اور یو اے ای کے قانون نافذ کرنے والوں کی مدد کرکے منشیات کی کئی اسمگلنگز کو ناکام بنایا۔
سابق ایف بی آئی کے ایجنٹ کامران فریدی بتا چکے ہیں کہ انہیں آصف حفیظ کو پھنسانے کیلئے کہا گیا تھا۔