25 اپریل ، 2023
سینیئر وکیل خواجہ طارق رحیم نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے ساتھ اپنی آڈيو لیک پر ردعمل میں کہا ہے کہ میری واٹس ایپ گفتگو تھی، نجی گفتگو کی ریکارڈنگ افسوسناک اور جرم ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو میں خواجہ طارق رحیم کا کہنا تھاکہ جن وزرا نے پریس کانفرنس کی ان کی صلاحیتوں کا علم ہے، میں نےجواب میں پریس کانفرنس کی تویہ وزیرکہیں کےنہیں رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عطا تارڑ بیوقوف نہ بنیں، پنگا نہ لیں، ان کے دادا کی باتیں بتائیں توکہیں کے نہیں رہیں گے، اگر وزیرقانون اور اٹارنی جنرل کو قانون نہیں آتا تو میرا قصور نہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ میں پیشہ ور وکیل ہوں، میرے بنیادی حقوق ہیں، واٹس ایپ گفتگو تھی، نجی گفتگو کی ریکارڈنگ افسوسناک اور جرم ہے۔
خواجہ طارق رحیم نے بتایا کہ چیف جسٹس عمر عطابندیال کے سسر اظہر نون سے ہمارا 70 سال سے تعلق ہے، ان دو خواتین کی گفتگوبھی اس طرح ریکارڈ کرنا جرم ہے، اگر حکومت 3 ممبربینچ کافیصلہ نہیں مانتی تومیں کیاکرسکتاہوں۔
خیال رہے کہ آج سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور وکیل خواجہ طارق رحیم کی ایک اور مبینہ آڈیو منظرعام پر آئی ہے۔