Time 26 اپریل ، 2023
پاکستان

اگر الیکشن تین چار مہینے بعد ہوجائے گا توکون سی مصیبت آجائے گی؟ اسحاق ڈار

ایوان کو بائی پاس کرکے اسٹیٹ بینک کو فنڈز جاری کرنے کا حکم دینا اس ایوان کا استحقاق مجروح کرنے کے مترادف ہے: وزیر خزانہ— فوٹو: قومی اسمبلی
ایوان کو بائی پاس کرکے اسٹیٹ بینک کو فنڈز جاری کرنے کا حکم دینا اس ایوان کا استحقاق مجروح کرنے کے مترادف ہے: وزیر خزانہ— فوٹو: قومی اسمبلی

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اگر الیکشن تین چار مہینے بعد ہوجائے گا تو کیا ہوجائے گا؟ کون سی مصیبت آجائے گی؟

قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ کیسے ہوسکتا ہے کہ دوصوبائی حکومتیں موجود ہوں اور باقی میں الیکشن ہورہے ہوں، حکومت اور اپوزیشن آج بھی بیٹھیں اور مسئلے کا حل نکالیں، پاکستان کو ان حالات میں موجودہ حکومت نے نہیں ڈالا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایک دن میں الیکشن ہوجاتے ہیں تو کون سی قیامت آجائے گی؟ الیکشن اکتوبر میں ہونے دیں، کچھ نہیں ہوگا، 63 اے پر وہ فیصلہ دیا گیا جس کی مثال نہیں ملتی، اگر 63 اے کا فیصلہ نہ آتا تو صوبائی اسمبلی درست چل رہی تھی، پھر ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کیلئے اسمبلیاں توڑ دی گئیں، 25 ارکان کا کوئی گناہ نہیں تھا جس کی انہیں سزا دی گئی۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ آئین کے مطابق مالیاتی امور کی منظوری قومی اسمبلی ایوان اور اس کے ارکان کا استحقاق ہے، ایوان کو بائی پاس کرکے اسٹیٹ بینک کو فنڈز جاری کرنے کا حکم دینا اس ایوان کا استحقاق مجروح کرنے کے مترادف ہے۔

وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آئین میں بالکل واضح ہے کہ حکومتی خزانے سے جب بھی رقم نکلے گی وہ قومی اسمبلی کی منظوری سے مشروط ہوگی، ایوان واضح کرچکا کہ یہ رقم اس مد میں نہیں دی جاسکتی۔

مزید خبریں :