27 اپریل ، 2023
عام طور پر فلموں میں جو دکھایا جاتا ہے وہ حقیقی زندگی میں نظر نہیں آتا مگر کئی واقعات ایسے ہوتے ہیں جن کے بارے میں یقین کرنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ وہ کچھ زیادہ ہی فلمی اور غیر حقیقی محسوس ہوتے ہیں۔
ایسا ہی ایک حقیقی واقعہ جس کی تفصیلات جان کر یقین کرنا مشکل ہوجاتا ہے کہ کوئی فرد ایسا بھی کرسکتا ہے اور یہ سب کسی سنسنی خیز فلم سے کم نہیں۔
خود تصور کریں کہ 3 برسوں کے دوران اپنے دوستوں اور واقف کاروں کو زہر دے کر قتل کرکے صاف بچ جانا اور پھر اچانک محض ایک شکایت پر پکڑے جانا کسی فلمی کہانی جیسا نہیں تو اور کیا ہے۔
ایسا کیس تھائی لینڈ میں سامنے آیا ہے جہاں ایک خاتون کو 12 افراد کے قتل کے شبہے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
بینکاک پولیس کے مطابق Sararat Rangsiwuthaporn نامی خاتون کو 25 اپریل کو اس کی ایک دوست کی موت کی تحقیقات کے بعد حراست میں لیا گیا۔
مقتولہ کے خاندان نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ وہ Sararat Rangsiwuthaporn کے ساتھ ایک تفریحی دورے پر جانے کے بعد ہلاک ہوئی تھی۔
تحقیقات کرنے کے بعد پولیس نے اپنے بیان میں بتایا کہ اس خاتون نے سابق بوائے فرینڈ سمیت مجموعی طور پر 12 افراد کو سائنائیڈ زہر کے ذریعے قتل کیا۔
پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق خاتون نے مالی وجوہات کے باعث یہ سب قتل کیے، دوسری جانب ملزمہ نے تمام الزامات کی تردید کی ہے تاہم حکام نے اسے ضمانت پر رہا کرنے سے انکار کیا ہے۔
پولیس کی تحقیقات کا آغاز اس وقت ہوا جب اپریل کے شروع میں Sararat Rangsiwuthaporn اپنی دوست کے ساتھ ایک قریبی صوبے میں گئی، جہاں اس کی دوست Siriporn Khanwong اچانک گر کر مرگئی، جبکہ اس کا فون، پیسے اور سامان غائب ہوگیا۔
پولیس کے مطابق خاندان کی شکایت کے بعد پوسٹمارٹم کے دوران لاش سے سائنائیڈ کے آثار دریافت ہوئے اور پھر تحقیقات کا آغاز ہوا۔
بیان میں بتایا گیا کہ تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ خاتون نے اسی طرح دیگر 11 افراد کو بھی قتل کیا، تاہم ان کے حوالے سے تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
تاہم یہ ضرور بتایا گیا کہ یہ سلسلہ 2020 میں شروع ہوا تھا، خاتون کا سابق بوائے فرینڈ اور 2 خاتون پولیس اہلکار بھی قتل ہوئے۔
تھائی پولیس کی جانب سے خاتون کے ایک بوائے فرینڈ، جو ایک سنیئر پولیس عہدیدار ہے، سے بھی پوچھ گچھ کی گئی۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ ملزمہ قتل ہونے والے تمام افراد کو جانتی تھی اور پیسوں کے لیے ممکنہ طور پر اس نے سب کو قتل کیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ایک دوست ممکنہ قاتلانہ حملے میں بچ گئی جس نے ملزمہ کو ڈھائی لاکھ تھائی بھات کا قرضہ دیا تھا۔
پولیس افسران نے بتایا کہ مقتولین کے ورثا کی جانب سے بھی زیورات اور نقدی کے غائب ہونے کو رپورٹ کیا گیا ہے، مگر انہیں اس وقت قتل کا شبہ نہیں ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ملزمہ کے خلاف شواہد کو حصول ایک چیلنج ثابت ہوگا کیونکہ کئی لاشوں کو جلا دیا گیا ہے۔