13 مئی ، 2023
کراچی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے دوران درخت بھی محفوظ نہیں رہے۔
مظاہرین نے صرف شارع فیصل پر 100 سے زائد درختوں کو نقصان پہنچایا اور آگ لگادی، ان میں بیشتر درخت 15 سے 20 سال پرانے تھے۔
زندگی کیلئے سانس لینا ضروری ہے اور سانس لینے کیلئے تازہ ہوا اور آکسیجن چاہیے۔
ہماری صحت اور ہماری زمین کی صحت کا انحصار پودوں اور درختوں پر ہے۔ یہ ہمیں جینے کیلئے آکسیجن دیتے ہیں لیکن بدقسمتی سے کراچی کا سبز احاطہ محض ایک فیصد رہ گیا ہے،گذشتہ دنوں احتجاج کے دوران درختوں کے ساتھ جارحانہ رویہ اختیار کیا گیا اور انہیں بھی جلادیا گیا۔
ڈی جی پارکس نے بتایا کہ گذشتہ دنوں ہونے والے احتجاج کے دوران شارع فیصل پر درجنوں درخت تباہ کردیے گئے، شارع فیصل پر لگے کئی سال بڑے 70 سے زائد درخت جلنے کے باعث مر گئے ہیں، ہریالی کو بہتر کرنے کیلئے لگائے گئے 500 سے زائد درختوں کے پودے بھی تباہ ہوگئے ہیں۔
موسمیاتی تبدیلی اور انسانی سرگرمیاں پہلے ہی ان پودوں کی بقا کیلئے خطرہ ہیں ایسے میں ہم انسانوں کا ان پودوں کے ساتھ جارحانہ رویہ قابل افسوس ہے۔
ماہرین کے مطابق آج پودوں کی صحت کے حوالے سے منائے جانے والے دن یہ عہد کریں کہ ان پودوں کی بقا کیلئے کام کریں گے، آپ اپنے صحن میں یا قریبی پارک میں درخت لگائیں گے۔