لوگوں کو ڈپریشن جیسے مرض کا سامنا کیوں ہوتا ہے؟

ڈپریشن صرف ذہن تک محدود رہنے والا مرض نہیں / فائل فوٹو
ڈپریشن صرف ذہن تک محدود رہنے والا مرض نہیں / فائل فوٹو

موجودہ عہد میں ڈپریشن کے شکار افراد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

درحقیقت دنیا بھر میں کروڑوں افراد اس دماغی عارضے کے شکار ہیں، خاص طور پر نوجوانوں میں اس کی شرح بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

مگر لوگ ڈپریشن کے شکار ہوتے کیوں ہیں؟

ویسے تو زندگی میں کئی ایسے واقعات ہوتے ہیں جو لوگوں کو کسی حد تک ڈپریس کر دیتے ہیں مگر وہ مسئلہ جلد حل ہو جاتا ہے، البتہ کلینیکل ڈپریشن ایک مرض ہے جس سے نجات آسانی سے نہیں ملتی۔

ڈپریشن ایک پیچیدہ مرض ہے اور اس کی واضح وجوہات کا علم کسی کو نہیں مگر متعدد چیزیں اس حوالے سے کردار ادا کرتی ہیں۔

خاندانی تاریخ، کوئی بیماری، کسی پیارے کی موت یا جدائی جیسے عوامل ڈپریشن کا شکار بنا سکتے ہیں۔

مگر کچھ افراد ایسے بھی ہوتے ہیں جو بغیر کسی وجہ کے اداسی اور تنہائی کے شکار ہو جاتے ہیں۔

تو ایسے عوامل کے بارے میں جانیں جو ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔

عمر

معمر افراد میں ڈپریشن کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، خاص طور پر تنہائی یا کسی قسم کی سماجی معاونت سے محرومی سے اس بیماری سے متاثر ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

مخصوص ادویات

کچھ ادویات جیسے کیل مہاسوں کی ادویات کے استعمال سے ڈپریشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

کچھ اینٹی وائرل ادویات کے استعمال سے بھی اس عارضے کا سامنا ہو سکتا ہے۔

کسی پیارے یا دوست سے لڑائی

لوگوں خاص طور پر رشتے داروں یا دوستوں سے تنازعات یا لڑائی سے ڈپریشن کا خطرہ بڑھتا ہے۔

کسی پیارے کی جدائی

کسی پیارے کی موت یا جدائی کے باعث اداسی یا دکھ جیسی کیفیات کا سامنا ہوتا ہے، جس سے ڈپریشن کا خطرہ بڑھتا ہے۔

جنس

مردوں کے مقابلے میں خواتین میں ڈپریشن کا خطرہ دوگنا زیادہ ہوتا ہے، البتہ اس کی وجہ واضح نہیں۔

ممکنہ طور پر عمر کے ساتھ خواتین کے ہارمونز میں آنے والی تبدیلی سے ڈپریشن کا خطرہ بڑھتا ہے۔

جینز

خاندان میں ڈپریشن کی تاریخ سے آپ میں بھی اس بیماری کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اسے ڈپریشن کی پیچیدہ خصوصیت خیال کیا جاتا ہے، یعنی جینز اس حوالے سے کردار ادا کرتے ہیں۔

البتہ یہ اتنا سادہ عمل نہیں ہوتا جیسا خالص جینیاتی امراض میں دیکھنے میں آتا ہے۔

اہم تبدیلیاں

کئی بار اچھے واقعات جیسے نئی ملازمت کا آغاز، ڈگری کا حصول یا شادی کرنا بھی ڈپریشن کا شکار بنا دیتا ہے۔

اس کے برعکس ملازمت سے محرومی، شریک حیات سے علیحدگی یا ریٹائرمنٹ سے بھی ڈپریشن کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اس قسم کا ڈپریشن بنیادی طور پر تناؤ کے خلاف جسمانی ردعمل کا نتیجہ ہوتا ہے۔

کسی قسم کا استحصال

جسمانی، جنسی یا جذباتی استحصال بعد کی زندگی میں آپ کو ڈپریشن کے سامنے کمزور بنا دیتا ہے۔

دیگر ذاتی مسائل

مسائل جیسے کسی بیماری کے باعث دیگر افراد سے دور ہو جانا یا کسی وجہ سے گھر والوں کا آپ سے منہ موڑ لینا ڈپریشن کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

سنگین امراض

کئی بار کسی سنگین مرض کے شکار ہونے پر آپ کو ڈپریشن کا بھی سامنا ہوتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :